پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے باوجود احتجاج جاری رہے گا، کیونکہ وہ عمران خان سے بڑے لیڈر نہیں۔
پی ٹی آئی کے نامزد سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کہیں بھی ختم نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرلیا گیا، عمر ایوب کا دعویٰ
انہوں نے کہاکہ اس احتجاج کا مقصد آئین کی روح، بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کا دفاع ہے، یہ احتجاج بڑھے گا اور پاکستان کا ہر ذی شعور اس کا حصہ بنے گا۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی صورت میں اعظم سواتی احتجاج کو لیڈ کریں گے، لیکن ہم واپس نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان پہلے ہی گرفتار ہیں، کوئی بڑی بات نہیں احتجاج جاری رکھیں۔
وزیراعلیٰ کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری خیبرپختونخوا ہاؤس میں موجود ہے۔
’علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنا خیبرپختونخوا کے عوامی مینڈیٹ کی توہین ہوگی‘
مشیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں، ان کی گرفتاری توہین عدالت ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ کو اگر گرفتار کیا گیا تو خیبر پختونخوا کی عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہوگی، جعلی حکومت کو اس قسم کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا جواب دینا ہوگا۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی رہنماؤں کے قافلے کے ہمراہ کچھ دیر قبل اسلام آباد پہنچنے تھے اور کے پی ہاؤس چلے گئے تھے جہاں سے گرفتاری عمل میں لائی گئی، تاہم سرکاری ذرائع گرفتاری کی تردید کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں افغانوں کی فوج بنا کر اسلام آباد پر لشکرکشی کی جارہی ہے، خواجہ آصف
اس سے قبل اسلام آباد کی عدالت نے وزیراعلیٰ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 12 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔