وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ہماری حراست میں نہیں ہیں اور نہ ہی کسی ادارے کی حراست میں ہیں۔ ہمیں جہاں ان کی موجودگی کا شک تھا وہاں چھاپہ مارا لیکن وہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں نہیں ہیں۔
علی امین گنڈا پور پاکستان کے کسی ادارے کی حراست میں نہیں ہیں، جس وقت خیبرپختونخوا ہائوس پر چھاپہ مارا جا رہا تھا وہ مرکزی دروازے سے بھاگ گئے تھے، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں، محسن نقوی pic.twitter.com/e9bFezrOfa
— WE News (@WENewsPk) October 6, 2024
وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید پولیس اہلکار حمید شاہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے بھاگنے کی فوٹیج موجود ہے، اسلام آباد پولیس بھی علی امین گنڈاپور کو ڈھونڈ رہی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تشدد کے باعث عبدالحمید کی حالت تشویشناک تھی، جو لوگ بھی اس قتل میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ عبدالحمید شاہ کو پلاٹ اور شہدا پیکج اگلے 2 دن میں مکمل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کہاں ہیں؟ مختلف صحافیوں نے ان کا ٹھکانا بتا دیا
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا چھاپے سے پہلے بھاگ گئے تھے، جہاں ہمیں شک تھا کہ رات کو وہ موجود ہوں گے، وہاں 2،3 بار چھاپہ مارا، علی امین گنڈا پور خود بھاگے ہوئے ہیں اور ان کو اسلام آباد پولیس ضرور ڈھونڈ رہی ہے۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور خودساختہ روپوشی میں ہیں، ان کو پی ٹی آئی بھی ڈھونڈ رہی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے ڈگی میں فرار ہوکر خیبرپختونخوا کی ناک کٹوائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چینی صدر کے دورے کے دوران بھی دھرنا دیا تھا، اب پھر شنگھائی کانفرنس کو ثبوتاژ کرنا چاہتے تھے۔ جہاں تک گورنر راج کا مسئلہ ہے تو آئین میں سب موجود ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، جلسے کو کامیاب کرنے کے لیے انہوں نے سرکاری وسائل استعمال کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے سب کچھ اسکرپٹ کے مطابق کیا ہے، خواجہ آصف
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ انکوائری ہو رہی ہے جو بھی ملوث ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی، خیبرپختونخوا میں صرف کرپشن ہو رہی ہے، ان کے جلوسوں میں دہشتگردوں کو لایا جاتا ہے۔ عصر کے بعد دہشتگرد خیبرپختونخوا کے علاقوں میں گشت کرتے ہیں۔