وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور بتائیں کہ پچھلے 24 گھنٹے وہ کہاں تھے اور انہوں نے یہ ڈراما کیوں رچایا۔
عطا تارڑ نے کہا آپ نے امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی، ملکی تشخص کو تباہ کرنے کی کوشش کی، ایک پولیس اہلکار کی جان لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ’چن کتھاں گزاری ائی رات وے؟‘ علی امین گنڈاپور نے خود بھید کھول دیا
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور بتائیں کہ وہ لوگوں کو بے سروسامان چھوڑ کر چھپے کیوں، بھاگے کیوں اور گمشدگی کا ڈراما کیوں رچایا اور پھر چھپ کر واپس خیبرپختونخوا اسمبلی کیسے پہنچے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مہم شروع کی گئی کہ علی امین کو اغوا کرلیا گیا، کبھی کہا گیا کہ حکومت نے اغوا کیا، کبھی کہا گیا فوج نے اغوا کیا، کبھی کہا ایجنسیوں نے اغوا کیا تو کبھی کہا وزیرداخلہ محسن نقوی نے اغوا کروایا۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ یہ ڈر کے بھاگے ہیں، پھر روپوش ہوئے ہیں اور پھر فرار ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے جب چھاپہ مارا تو علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس سے نکل گئے تھے، محسن نقوی
انہوں نے کہا کہ جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے، ان کا جھوٹ سب کے سامنے ایکسپوز ہوگیا کہ وہ اچانک کے پی اسمبلی میں نمودار ہوگئے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں خصوصا شاندانہ گلزار نے انگلش میں تقریر کرکے دنیا کا ضمیر جگانے کی کوشش کی یہاں پاکستان میں لوگ اغوا ہورہے ہیں، ایک صوبے کا وزیراعلی اغوا ہوگیا ہے۔
’آپ یوں ٹیوب پر ویلاگز دیکھیں، ان کے لوگ دھڑا دھڑ ویلاگز میں کہہ رہے تھے کہ ان کو اغوا کرلیا گیا ہے، عمر ایوب نے کہا کہ ان کو اغوا کرلیا گیا ہے، بیرسٹر سیف نے ایسا کہا۔