اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں۔ چند روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یتیم بچوں کے ادارے ’سویٹ ہوم‘ میں ذاکر نائیک کو بطور مہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا تھا۔ پروگرام کے اختتام پر ’سویٹ ہوم‘ کے چیئرمین زمرد خان نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ہاتھوں شیلڈ دلوانے کےلیے لڑکیوں کو اسٹیج پر بلایا تو وہ اسٹیج سے اتر گئے۔
اب گورنر ہاؤس میں خطاب کے دوران ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اسٹیج چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لڑکیاں ان کے لیے نامحرم ہیں جنہیں وہ شیلڈ نہیں دے سکتے تھے۔ ذاکر نائیک نے کہا کہ انہیں یتیم بچوں سے ملاقات کے لیے بلایا گیا تھا لیکن تقریب میں یتیم بچے تو پیچھے رہ گئے آگے صرف فوٹو سیشن ہوتا رہا، پھر مجھ سے تقریر کرنے کا کہا گیا تو میں نے بچوں کی خاطر کچھ دیر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک: ڈاکٹر ذاکر نائیک اسٹیج چھوڑ کر کیوں چلے گئے؟
ان کا کہنا تھا کہ تقریر کے اختتام پر جن خواتین کو اسٹیج پر بلالیا گیا، وہ سب بالغ تھیں اس لیے میں انہیں خواتین ہی کہوں گا جس پر میں نے اعتراض کیا۔ یتیم خانے کے مالک نے کہا کہ یہ میری بیٹیاں ہیں، اس پر میں نے کہا کہ تمہیں بھی ان بچیوں کو چھونا حرام ہے۔
لوگ بول رہے ڈاکٹر ذاکر نائیک بچیوں کے اسٹیج پہ آنے کی وجہ سے چھوڑ کر چلے گئے۔ کیا ہو گیا ہے اس دیش کو۔۔؟؟
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے خود سارے معاملے پہ روشنی ڈال دی۔#DrZakirNaik pic.twitter.com/kkij7dgvqO— Ammar Khan Yasir (@ammarkhanyasir) October 7, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ بیٹی بولنے میں کوئی حرج نہیں، اس کی پرورش کریں لیکن انہیں چھونے کا حق نہیں۔ صرف بیٹی بولنے سے بیٹی بن نہیں جاتی وہ حرام ہے اور آپ اسے چھو نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکاری نہیں چھوڑی، اداکارہ یشما گل کی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے جواب پر وضاحت
ذاکر نائیک نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہندو انہیں بلاتے ہیں تو احترام کرتے ہیں کہ ذاکر بھائی سے لڑکیوں کو دور رکھیں، اسلام آباد میں ٹی وی میزبان بھی سوال پوچھنے میرے نزدیک آتی رہیں، میں پیچھے ہٹ رہا ہوں اور وہ اوپر آتی جارہی ہے، آپ مسلمان ہیں یہ کیا ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے اسٹیج سے اترنے پر سوشل میڈیا میں مجھ پر تنقید ہوئی، جس پر مجھے شدید تعجب ہوا کہ پاکستان میں یہ ہورہا ہے، آپ کو تو بولنا چاہیے تھا ماشاءاللہ کیا داعی ہے! اسٹیج سے اتر گیا، الٹا لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کہ لڑکیوں سے نہیں ملا۔