مونال ریسٹورینٹ کیس: سپریم کورٹ کے خلاف فیصلہ دینے والا جج معطل

بدھ 9 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کے مشہور مونال ریسٹورینٹ کو گرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود حکم امتناعی دینے والے سینیئر سول جج کو معطل کردیا گیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے حکم امتناعی دینے والے سینیئر سول جج انعام اللہ کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے، اور او ایس ڈی بنا کر عدالت عالیہ میں رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں مونال ریسٹورنٹ کے بعد ڈائنو ویلی کی باری؟ سپریم کورٹ کا نوٹس جاری

چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کی جانب سے سینیئر سول جج کے خلاف انکوائری کے احکامات بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی سینیئر سول جج انعام اللہ کے انکوائری آفیسر ہوں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے رواں برس جون میں نیشنل پارک پیر سوہاوہ روڈ پر قائم مونال ریسٹورینٹ کو 3 ماہ کے اندر مکمل ختم کرنے کے احکامات دیے تھے۔

عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ نے درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں مونال ریسٹورنٹ کی جگہ اب ’اسلام آباد ویو پوائنٹ‘ بنے گا؟

سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں مونال ریسٹورینٹ کو ختم کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت