بھارتی ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیر، مسلمان سیاستدان بابا صدیق قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرہ میں رام مندر کے قریب میں نامعلوم افراد نے بھارتی سیاستدان بابا صدیق پرفائرنگ کی، ان پر فائرنگ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب کی گئی، انہیں تین گولیاں لگیں۔
یہ بھی پڑھیں: 1947 کا وہ دن جب بھارتی فوج اور ہندوتوا قوتوں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا
فائرنگ سے بابا صدیق شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
بابا صدیق پرفائرنگ کے واقعے کے ایک ملزم فرار ہوگیا جبکہ 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا جن میں سے ایک کا تعلق اترپردیش اور ایک کا ہریانہ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جی 20 اجلاس : ایسا لگتا ہے بھارتی حکومت کے بجائے بی جے پی اس سمٹ کی میزبان ہو، ارون دھتی رائے
بابا صدیق بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔