تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے1 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کیے گئے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد کی عدالت میں منہ پر کپڑا ڈال کر لایا گیا۔
کمرہ عدالت میں پولیس پروسیکیوٹر نے ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا اور عدالت سے ملزم کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
پروسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم پر انتہائی سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں۔ انہوں نے ایک آڈیو میں اسلام آباد پر قبضہ کرنے کی بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے کارکنوں کو اسلحہ جمع کرنے کی ہدایات دیں۔
پروسیکیوٹر کے مطابق ملزم نے پولیس کے خلاف اسلحہ لانے سمیت دیگر دھمکیاں دیں۔ ملزم نے پولیس کو دھمکایا کہ وہ اپنا کام نہ کرے۔ قانون کے مطابق ملزم علی امین گنڈا پور کی عمر قید کی سزا بنتی ہے اور مقدمے کی تمام دفعات نا قابل ضمانت ہیں۔
پروسیکیوٹر نے کہا کہ 22 ای میں ملزم علی امین کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جا سکتا ہے جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے پروسیکیوٹرکو ٹوکا کہ آپ نے 5 دن ریمانڈ کی درخواست دی ہے۔ پروسیکیوٹر نے مختلف کیسز کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ 90 دن کا ریمانڈ بھی اس نوعیت کے مقدمات میں دیا جا سکتا ہے۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل بابر اعوان نے پروسیکیوٹر کی جانب سے سابق وفاقی وزیر کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق تاریخ وقوعہ 2022ء کا ہے۔
’ایک مجسٹریٹ نے مقدمہ درج کروایا ہے، پولیس والا جو دھمکی سے ڈرا اس نے بھی مقدمہ درج نہیں کروایا، اس سے پہلے ہزاروں آڈیو لیکس ہوئیں کتنے مقدمات درج ہوئے؟‘
عدالت نے علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو کل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ رہنما پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور کو 6 اپریل کے روز ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف اسلام آباد پر قبضے کی دھمکی دینے اور پولیس کو دھمکانے کے الزامات پرتھانہ گولڑہ میں انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ ہے۔