سینیئر وکیل حامد خان نے ملک میں وکلا تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر وکیل حامد خان نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے حکومت کے نمبر پورے نہیں تھے کیوں کہ اختر مینگل کے 2 لوگ اٹھا کر سینیٹ لائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فارم 47 کی حکومت کو آئینی ترمیم کا سوچنا ہی نہیں چاہیے، حامد خان
حامد خان نے کہا کہ اختر مینگل نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ وہ اس ترمیم کے خلاف ووٹ ڈالیں گے تو پھر کس طرح ان سے ووٹ لیے گئے، اس کا مطلب ہے کہ جبر کے ساتھ ان سے ووٹ لیے گئے۔
” یہ آئینی ترمیم ہم نہیں مانئیں گے، وکلاء تحریک کا آغاز کریں گے ” حامد خان
سر پلیز 🙏🏻 خدارا اب صرف بات چیت سے کام نہیں چلے گا، جو کہ رہے ہیں اس کو کر کے بھی دکھائیں #غداروں_کا_گھیراؤ_کرو#مارشل_آئینی_ترامیم_نامنظور pic.twitter.com/8xYT9515bf
— Haider Ali (@Haider4PTI) October 20, 2024
کیا آپ تنظیمی لیول پر وکلا کو متحرک کرنے جارہے ہیں، تحریک انصاف اور سارے لوگ احتجاج کریں گے؟ اس سوال کے جواب میں حامد خان نے کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے، بہت سی سیاسی جماعتیں جو ہمارے ساتھ تھیں آج ان کی طرف ہوگئیں جو ہمارے لیے تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی مجبوریاں ہوتی ہیں، ہم وکیل پارٹیوں سے ہٹ کر ہیں اور ہم نے اپنا مقصد سیاسی جماعتوں کے بغیر حاصل کرنا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ آج جو ترمیم ہوئی ہے وہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے، اس لیے یہ قائم نہیں رہ سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی مثال نہیں ملتی کہ دنیا میں کہیں کبھی آئینی ترمیم بل خفیہ رکھے جاتے ہوں، حامد خان
ان کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے دو بنیادی نکات آزاد عدلیہ اور طاقت کی تقسیم کے خلاف ہے، پارلیمنٹ علیحدہ ادارہ ہے جبکہ جوڈیشلی بھی ایک علیحدہ معاملہ ہے، دونوں ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔