پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کی شکار ہے، عطا تارڑ

منگل 22 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم ایک تاریخی کام ہے جس سے عوام کو فوری انصاف ملے گا۔ پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کی شکار ہے۔ ترمیم سے 2 شقیں پی ٹی آئی کے کہنے پر نکالی گئیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم جلدبازی میں نہیں کی گئی بلکہ اس ترمیم میں 2 سے ڈھائی ماہ لگے۔ یہ ترمیم اتفاق رائے سے کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم پراتفاق رائے چاہتے ہیں،ایسا نہ ہوا تو دوسرے آپشنز استعمال کریں گے، عطا تارڑ

انہوں نے کہا کہ  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان نے مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ترمیم سے متعلق 90 فیصد تحفظات کو دور کرلیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی ارکان نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ آئینی ترمیم کے 90 فیصد نکات پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کا شکار ہے، ایک گروپ اسمبلی کے اندر اور ایک باہر بیٹھا ہے۔ اسمبلی میں بیٹھے لوگ بات چیت میں اپنی مرضی سے شامل ہوئے۔ انہوں نے ایک ایک شق پر سودے بازی بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی گئی ہے۔ ترمیم سے 2 شقیں پی ٹی آئی کے کہنے پر نکالی گئیں۔ پی ٹی آئی نے مسودے کو متفقہ قرار دیتے ہوئے اس میں اپنی تجاویز بھی شامل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم اور چیف جسٹس کی تعیناتی، تمام عمل غیرقانونی ہے، بیرسٹر گوہر

عطاتارڑ نے کہا کہ اگر کوئی ضمیر کی آواز پر آیا ہے تو اسمبلی میں بیٹھے تمام لوگوں نے اسے دیکھا ہے، انہوں نے اپنی مرضی سے ووٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی اندرونی لڑائی حل کرے اور اس کی ذمہ داری پارلیمان اور اسپیکر پر عائد نہ کرے۔ اگر پی ٹی آئی کو اعتراض تھا تو اس مسودے پر ہامی نہ بھرتی اور بار بار جے یو آئی سربراہ کے پاس نہ جاتی۔ پی ٹی آئی میں موجود 4 گروپس کی لڑائی کی وجہ سے کچھ ممبران نے سب کے سامنے ووٹ دیا ہے۔

عطاتارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا محاسبہ کرے، آئینی ترمیم ایک تاریخی کام ہے جس سے عوام کو فوری انصاف ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp