شیخ حسینہ سمیت 46 افراد کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کے لیے کارروائی کا آغاز

بدھ 23 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری عبیدالقادر سمیت 46 افراد کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کے لیے متعلقہ اداروں سے رجوع کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش سپریم کورٹ بار کا بھارت سے شیخ حسینہ واجد کو واپس بھیجنے کا مطالبہ

ٹریبیونل کے چیف پروسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا کہ شیخ حسینہ اور عبیدالقادر سمیت 46 افراد کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مختلف مقدمات میں جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری عملدرآمد کے لیے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو بھیج دیے گئے ہیں۔

چیف پروسیکیوٹر نے یہ اعلان بدھ کی صبح ٹربیونل کے دورے کے دوران کیا، اس موقع پر صنعت کے مشیر عادل الرحمان خان اور مشیر قانون آصف نذر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

چیف پروسیکیوٹر کے مطابق قتل عام میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، اور اس حوالہ سے ٹریبونل کا کام موثر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:حسینہ واجد نے استعفیٰ نہیں، انتخابات کا اعلان ہوتے ہی بنگلہ دیش لوٹ آئیں گی، سجیب واجد

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے جولائی اور اگست کے درمیان بنگلہ دیش میں رونما ہونیوالے نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے کیس کے سلسلے میں شیخ حسینہ، عبید القادر اور 46 دیگر کے وارنٹ گرفتاری 17 اکتوبر کو جاری کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ