قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ آج یاجوج ماجوج کے کہنے پر جج صاحبان عدالت میں نہیں بیٹھے۔ پاکستان میں کوئی آئین و قانون نہیں ہے، ججز صاحبان کو غائب کیا جاتا ہے اور ان سے کہا جاتا ہے کہ جیسے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آئے، آپ نے غائب ہوجانا ہے۔
عمر ایوب نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل سے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی اور عمران خان کے کیسز کی سماعت کرنے والے ججز غائب تھے، ٹرائل کورٹ اور ایف آئی کے ججز عدالت نہیں آئے، ڈیوٹی جج بھی موجود نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی آئین و قانون نہیں ہے، ججز صاحبان کو غائب کیا جاتا ہے اور ان کو کہا جاتا ہے کہ جیسے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آئے، آپ نے غائب ہوجانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز کے لوگوں کے کہنے پر یہ سب کیا جاتا ہے۔ میں انٹیلیجنس ایجنسیز کے نام لیتا ہوں، اگر میں نام لوں تو میڈیا چینل اس کو چلائے گا نہیں یا اس کو کٹ کردے گا، تو میں ان لوگوں کو یاجوج ماجوج کہوں گا۔
’یاجوج ماجوج کے کہنے پر آج جج صاحبان بیٹھے نہیں ہیں، ایک بے قصور خاتون کو جیل میں رکھا گیا ہے، اس کا جواب ان لوگوں کو اپنی قبر میں دینا ہوگا، ناانصافی کا جواب انہیں دینا ہوگا۔‘
یہ بھی پڑھیں: آئینی عدالت بنانے کا مقصد فائزعیسیٰ کو سہولت فراہم کرنا ہے، عمرایوب
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کل ایک فیصلہ دیا، ان سے توقع یہی تھی۔ قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں پہلے ہی کہا تھا کہ وہ ضرور گند کریں گے، لیکن ابھی ان کا ٹائم ہوا چاہتا ہے، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق ہیں، ہم اس کیس کی پیروی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز کا کردار پارلیمنٹ کے اندر بدبودار ہے، پارلیمنٹ کے باہر بھی غلط ہے، یہ سارا کچھ پاکستان کی اکائیوں کو کمزور کررہا ہے۔
عمرایوب نے کہا کہ 26 آئینی ترمیم جس طریقے سے آئی ہے، اس کی شقوں پر ہمارا احتجاج ہے، ہم پرامن احتجاج کریں گے۔ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی جیل میں ہیں، وہ کس لیے جیل کاٹ رہی ہیں، وہ بالکل معصوم ہیں ان پر کوئی چارجز نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان توشہ خانہ نااہلی کیس، وکیل الیکشن کمیشن کو 2 ہفتوں کی مہلت
انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی نہ ہوتو ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں آتی، آئین کی بالادستی کے لیے ہماری جنگ جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 10، 10لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی رہائی کے احکامات جاری کیے، تاہم ابھی تک ان کی رہائی عمل میں نہیں آ سکی۔