جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مکمل طور پر جے یو آئی کے ساتھ تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کا پورا مسودہ پی ٹی آئی کو فراہم کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کی قیادت کے جیلوں میں ہونے کی وجہ سے ہم نے خود انہیں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے سے روکا تھا۔ بشریٰ بی بی کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بعد عمران خان بھی آج نہیں تو کل رہا ہو ہی جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے منحرف سینیٹرز کا موقف سامنے آگیا
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد پہلے بنی گالہ اور پھر وہاں سے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور سے ملاقات بھی کی تھی۔
بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد ملک میں ڈیل کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی رہائی میرٹ پر ہوئی ہے، اگر کوئی ڈیل ہوتی تو وہ 9 ماہ جیل میں نہ رہتیں، بشریٰ بی بی کسی تحریک میں شریک نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: محترمہ بشریٰ بی بی کی رہائی پی ٹی آئی کے لیے اچھی خبر یا بُری؟
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو ہم نے قبول نہیں کیا تھا، بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ رہیں اور بہت دلیری کے ساتھ جیل برداشت کی، اگر کوئی ڈیل ہوتی تو وہ اتنے ماہ جیل میں نہ رہتیں۔ بانی پی ٹی آئی بھی جلد میرٹ پر عدالتوں سے رہائی حاصل کر لیں گے۔