سابق وزیر خزانہ اور عوامی پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان عوام کے لیے پسندیدہ شخصیت نہیں رہے، ماضی ثبوت کے طور پر موجود ہے کہ موجودہ حکومت آئینی مدت پوری پوری نہیں کر پائے گی کیونکہ پاکستان میں وزرائے اعظم کی ایک پریشان کن تاریخ مثال کے طور پر موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیب ہمیشہ سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہوا، اسے فوری ختم کر دیا جانا چاہیے، مفتاح اسماعیل
پیر کو حیدر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی، وفاقی حکومت اہم معاملات پر عدم توجہ اور عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے اسی طرح ناکام ہو جائے گی جس طرح سابقہ حکومتیں ہوتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کو بتایا کہ جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ ہماری سیاست نہیں ہے۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے منشور سے وابستگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ ووٹ کو عزت دینے کی سیاست ہے؟ مسلم لیگ (ن) نے اپنا منشور چھوڑ دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر نواز شریف 8 فروری کے عام انتخابات میں شکست تسلیم کرتے تو سیاسی بحران سے بچا جا سکتا تھا۔
مزید پڑھیں:تمام بجلی صارفین پر ٹیکس ختم کرکے بل کیسے کم ہوسکتے ہیں؟ مفتاح اسماعیل نے فارمولا بتا دیا
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے بہت سے سابق ارکان اب اے پی پی میں شامل ہو رہے ہیں، جو سیاسی منظر نامے میں ممکنہ تبدیلی کو اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے 2008 سے سندھ پر حکومت کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ووٹ لیتے ہیں لیکن صوبے میں کچھ نہیں کرتے۔
حیدر آباد میں مقامی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے بجلی، گیس، نکاسی آب اور انفراسٹرکچر میں نمایاں کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے علاوہ پورے سندھ میں کوئی فیملی پارک نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مفتاح اسماعیل کا اوور بلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
انہوں نے خطے میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے نمٹنے کے لیے اے پی پی کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے گزشتہ 30 سالوں میں ملک کی معاشی تنزلی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ماضی پر نظر ڈالیں تو پاکستان معیشت کے لحاظ سے ایشیا میں سب سے آگے تھا لیکن 30 سال میں غریب ترین ملک بن گیا۔
مفتاح اسماعیل نے 26 ویں ترمیم کی منظوری کو متنازع قرار دیا اور کہا کہ حقوق کے تحفظ کے لیے ’آزاد اور منصفانہ عدلیہ‘ کا قیام نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے آئینی ترمیم کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘آئین ایک سماجی معاہدہ ہے، اسے رات کے اندھیرے میں کیسے بدلا جا سکتا ہے؟’
دیگر سیاسی جماعتوں کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’پاک سرزمین پارٹی ‘ اور ’اتحاد پاکستان پارٹی‘ کو مخصوص مقاصد کے لیے تشکیل دیا گیا۔
مزید پڑھیں:بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کے ساتھ دانستہ زیادتی کر رہی ہیں، مفتاح اسماعیل
ان کا کہنا تھا کہ ‘اے پی پی یہ دعویٰ نہیں کرتی کہ وہ انتخابات جیت جائے گی لیکن اگر وہ جیت جاتی ہے تو وہ اس میں کیے گئے اعلانات کو پورا کرنے کا وعدہ بھی کرتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں عمران خان اب پسندیدہ شخصیت نہیں رہے ہیں۔