حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں خواتین کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر میں پنک بس سروس کے آغاز کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بیک وقت ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر فائز ہونے والی 5 خواتین کون ہیں؟
وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کے مطابق بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی سفری ضروریات اور ان کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے خواتین کے لیے مخصوص بس سروس کا آغاز کیا جاررہا ہے جو نہ صرف خواتین کی سفری مشکلات کو کم کرے گی بلکہ ان کو زیادہ آزادی اور تحفظ کا احساس بھی فراہم کرے گی۔
اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان حکومت خواتین کی ترقی اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ بلوچستان کا اساتذہ اور طالبات کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان
پنک بس سروس منصوبے کے ذریعے خواتین کو ایک بہتر اور محفوظ سفر کا موقع فراہم کیا جائے گا جس سے ان کو اپنی معاشرتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں شرکت میں بھی اضافہ ہوگا۔
ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کے مطابق یہ قدم خواتین کے لیے سفری سہولتوں میں بہتری کا باعث بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی خواتین کو ترقی کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومت بلوچستان اس طرح کے مزید منصوبے پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید بسوں کی خریداری
حکام کے مطابق حکومت بلوچستان نے عوام کی سفری مشکلات کو کم کرنے کے لیے گرین بس منصوبے کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت گرین بس سروس منصوبے کے لیے 9 نئی جدید سہولیات سے آراستہ بسوں کو خریدا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مستحق افراد کے لیے امید کی کرن ہے، سینیٹر روبینہ خالد
خریدی جانے والی ان بسوں میں ایک پنک بس بھی ہوگی جس مکمل طور پر خواتین کے لیے مختص کی جارہی ہے جس کا مقصد خواتین کو آزادنہ طور پر سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔
پنک بس میں خاتون کںڈکٹر ہوں گی
پنک بس شہر کے مرکزی مقامات سے چلائی جائے گی۔ سرکاری حکام کا مزید بتایا تھا کہ پنک بس سروس میں کنڈکٹر کے فرائض خاتون ادا کریں گی تاہم منصوبے کو اگر مزید وسعت دینے کی ضرورت پڑی تو اس ضمن میں مزید بسوں کی خریداری کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں جنرل نشستوں پر خواتین کو ٹکٹ کیوں نہیں دیے جاتے؟
دریں اثنا سماجی حلقوں کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کو سراہا جارہا ہے۔ سول سوسائٹی کے مطابق کوئٹہ کی خواتین کے لیے پہلے کسی بھی حکومت نے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا جس سے خواتین کو براہ راست فائدہ پہنچا ہو۔
پنک بس سروس کے آغاز سے خواتین جو اکثر رکشوں اور مقامی بسوں میں ہراسانی کی شکایات کرتی ہیں اس سروس سے انہیں خود اعتمادی حاصل ہو گی اور فرائض کی انجام دہی میں بھی بہتری محسوس کریں گی۔