تھانے میں کھڑی بس سے لاکھوں کا سامان چوری، ’صرف ہماری پولیس ہی ایسا کرسکتی ہے‘

بدھ 30 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں جہاں جگہ جگہ پولیس ناکوں کے باوجود جرائم پیشہ عناصر کھلے عام بلا خوف و خطر وارداتیں کرکے فرار ہو رہے ہیں اور اسٹریٹ کرائم کے ساتھ ساتھ گھروں کے باہر کھڑی ہوئی گاڑیوں سے قیمتی سامان چوری کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وہیں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو زیرِ گردش ہے جس میں محافظوں کی چھتری تلے گاڑی سے لاکھوں روہے کی قیمتی اشیا چوری ہو گئی ہیں۔

وائرل ویڈیو میں گاڑی کا مالک یہ شکایت کرتا نظر آتا ہے کہ گاڑی بالکل محفوظ جگہ پر کھڑی ہے لیکن گاڑی کا شیشہ توڑ کر اس میں لگی ایل سی ڈیز، کیمرے اور کمپیوٹرائز سسٹم چوری کر لیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کا شیشہ اندر سے توڑا گیا ہے لیکن دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ شیشہ گاڑی کے باہر سے توڑا گیا ہے۔

گاڑی کے مالک کا کہنا تھا کہ یہ بس 8 کروڑ روپے کی ہے اور پاکستان میں یہ بسیں بہت کم ہیں کیونکہ جتنے روپے کا انجن ہوتا ہے اتنے کا ہی اس بس کا کمپیوٹرائز سسٹم ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کہا جا رہا ہے کہ بس ایسے ہی واپس لے جائیں لیکن مالک کا کہنا ہے کہ بس کی چیزیں پوری کر کے دیں اس کے بعد ہی وہ بس کو لے کر جائیں گے۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے کہا کہ آپ تھانہ سے گاڑی وصول نہ کریں اور جس عدالت سے گاڑی کی سپرداری کروائی ہے اسی عدالت میں چوری شدہ سامان کی لسٹ بنا کر دیں۔

حافظ ابرار احمد لکھتے ہیں کہ پاکستان میں بزنس کرنا خود کو جہنم میں دھکیلنے کے مترادف ہے جبکہ ایک صارف نے کہا کہ جس ملک میں ماں بہنوں کی عزت محفوظ نہ ہو وہاں کچھ  بھی ناممکن نہیں۔

کئی صارفین کا کہنا تھا کہ  یہ صرف آپ کی دکھ بھری کہانی نہیں بلکہ ہر پاکستانی آئے روز اس طرح کے واقعات کا شکار ہورہا ہے۔ جب تک قانون اور انصاف کی بالادستی نہیں ہوگئی یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا جبکہ بہت سے صارفین نے کہا کہ ہمارے ملک کی پولیس ایسا ہی کر سکتی ہے اس کے علاوہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا۔


ملک افضل اعوان نامی صارف نے لکھا کہ پاکستان میں یہ نارمل بات ہے۔ کوئی بھی گاڑی تھانے میں بند ہو جائے تو اس کا ڈھانچہ ہی ملتا ہے، انہوں نے مزید لکھا کہ شکر کریں ٹائر، انجن، گیئر بکسہ اور سیٹیں موجود ہیں وہ چوری نہیں ہوئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp