’صرف اللہ کی رضا کی خاطر‘، بلیو ورلڈ سٹی پی آئی اے کی خریداری میں کیوں دلچسپی لے رہی ہے؟

جمعرات 31 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلیو ورلڈ سٹی کے مالک سعد نذیر کا کہنا ہے کہ بلیو ورلڈ سٹی صرف اللہ کی رضا کے خاطر پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کر رہی ہے۔ اس وقت تو جس شخص کی 3 سے 4 لاکھ تنخواہ ہے وہ ملک چھوڑ کر جا رہا ہے تو 50 سے 100 ارب روپے کیسے کوئی اس ملک میں انویسٹ کرے گا وہ بھی ایسے منصوبے میں جو خسارہ ہی خسارہ کر رہا ہے۔ کوئی بھی پی آئی اے کی ڈوبتی کشتی میں سوار نہیں ہوگا، یہ جو 7000 ملازمین کو نہ نکالنے کی شرط ہے اس وجہ سے بھی کوئی کمپنی خریداری میں دلچسپی کا اظہار نہیں کر رہی۔

حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باعث سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے قومی اداروں کی فوری نجکاری کا اعلان کیا تھا اور جن 30 اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا تھا ان میں پی آئی اے کی نجکاری سرفہرست تھی تاہم اب تک یہ نجکاری نہیں ہو سکی۔ 3 مرتبہ بولی کی تاریخ بھی دی گئی تاہم عین بولی کے روز یا اس سے ایک 2 روز قبل اس تاریخ میں توسیع کردی جاتی ہے۔ پہلے جون پھر اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی، اس کے بعد بولی کے لیے یکم اکتوبر، بعد ازاں 31 اکتوبر کا وقت دیا گیا تاہم چونکہ صرف ایک کمپنی نے بولی دی ہے تو اب مزید تاخیر کا امکان نظر آ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:2020طیارہ حادثہ کیس، سندھ ہائیکورٹ نے پی آئی اے سے جواب طلب کرلیا

نجکاری کمیشن کے مطابق اس وقت جو بھی پی آئی اے کو خریدے گا اسے پہلے سال میں 80 ارب روپے پی آئی اے کو چلانے کے لیے چاہیے ہوں گے اور اس کے علاوہ اسے 200 ارب روپے کا قرض واپس کرنا ہوگا، پی آئی اے خریدنے کے لیے سب سے پہلے 8 کمپنیوں نے رابطہ کیا تھا جس کے بعد 6 نے کوالیفائی کیا پہلے 2 کمپنیوں ایئر بلیو اور بلیو ورلڈ سٹی پی آئی اے نے خریداری میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا تاہم بعد ازاں صرف بلیو ورلڈ سٹی نے ہی اپنی بولی کے لیے کاغذات جمع کروائے ہیں۔

ایئر بلیو اور بلیو ورلڈ سٹی کے نمائندوں کو پی آئی اے کا دورہ کرایا گیا تھا، کمپنیوں نے جہازوں کا معائنہ کیا، پی آئی اے کے عملے کی تفصیلات دیکھیں، انجن کی مرمت کا ریکارڈ تک دیکھا، کمپنیوں نے بیرون ملک کمپنیوں سے بھی معائنہ کرایا۔ بلیو ورلڈ سٹی نے بین الاقوامی کنسلٹنٹ رکھا ہوا ہے جو کہ نجکاری کمیشن کے ساتھ مختلف میٹنگز کرچکا ہے اور قریباً تمام معاملات کا جائزہ لے چکا ہے۔

مزید پڑھیں:پی آئی اے پر تنقید، ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستانیوں سے معافی مانگ لی

بلیو ورلڈ سٹی کے مالک سعد نذیر کا کہنا ہے کہ اس وقت پی آئی اے کو کوئی بھی کمپنی خریدنے میں دلچسپی کا اظہار اس لیے نہیں کر رہی کیونکہ 200 ارب روپے سالانہ کے ریونیو کے باوجود پی آئی اے خسارے میں ہے، اس طرح یہی پی آئی اے کسی بھی کمپنی کے 100 ارب روپے سے کیسے چل سکتی ہے، لیکن اگر ہم پاکستان کے کاروباری لوگ اس پی آئی اے کو خریدتے نہیں ہیں تو حکومت کسی بھی ملک کو یہ ایئرلائن کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر دے گی، پی آئی اے کے بزنس ماڈل کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

سعد نذیر نے کہا کہ پی آئی اے کے اس وقت بہت سے مسائل ہیں، 14 جہاز اس وقت گراؤنڈ ہیں اور 20 جہاز آئندہ سال گراؤنڈ ہو جانے ہیں، اگر اس وقت 14 جہاز گراؤنڈ ہیں تو کیسے 7000 ملازمین کے اخراجات پورے کیے جا سکتے ہیں۔ پی آئی اے کو فوری طور پر نئے جہاز شامل کرنے کی ضرورت ہے، اگر کسی بین الاقوامی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرکے لیز پر جہاز خرید لیے جائیں تو آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس طرح چند دنوں میں ہی 20 سے 50 جہاز پی آئی اے میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ایران کا اسرائیل پر حملہ، پی آئی اے نے پروازوں کو ایرانی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا

سعد نذیر نے کہا کہ بلیو ورلڈ سٹی صرف اللہ کی رضا کے خاطر پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں، اس وقت تو جس شخص کی 3 سے 4 لاکھ تنخواہ ہے وہ ملک چھوڑ کر جا رہا ہے تو 50 سے 100 ارب روپے کیسے کوئی اس ملک میں انویسٹ کرے گا وہ بھی ایسے منصوبے میں جو خسارہ ہی خسارہ کر رہا ہے۔ کوئی بھی پی آئی اے کی ڈوبتی کشتی میں سوار نہیں ہوگا۔ یہ جو 7000 ملازمین کو نہ نکالنے کی شرط ہے اس وجہ سے بھی کوئی کمپنی خریداری میں دلچسپی کا اظہار نہیں کر رہی۔

سعد نذیر نے کہا کہ ہم نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے بولی دی ہے، اگر حکومت ہمیں پی آئی اے فروخت نہیں کرتی تو ہو سکتا ہے کہ کچھ دنوں کے بعد کسی ملک کو یہی پی آئی اے کوڑیوں کے بھاؤ دے دے گی، بلیو ورلڈ سٹی اگر پی آئی اے خریدتی ہے تو 7000 ملازمین میں سے کسی بھی کام کرنے والے ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔

نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول اور 51 فیصد شیئر فروخت کرنے کے لیے اشتہار 2 اور 3 اپریل 2024 کو جاری کیا، جس پر متعدد ایئر لائنز سمیت 12 پارٹیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا، بعد ازاں 8 پارٹیوں نے اپنے کاغذات جمع کرائے تھے۔

مزید پڑھیں:پی آئی اے کا کھانا برٹش ایئر لائنز جیسا، مینیو میں کیا کچھ ہے؟

نجکاری کمیشن کی جانب سے تشکیل دی گئی پری کوالیفیکیشن کمیٹی نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی 8 پارٹیوں میں سے 6 پارٹیوں کو پی آئی اے کی خریداری کا اہل قرار دیا۔ ان کمپنیوں میں 4 پاکستانی نجی ایئر لائن، ایک نجی کمپنی، جبکہ 3 دیگر نجی کمپنیوں نے مختلف کمپنیوں کے اشتراک سے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

پی آئی اے کی خریداری میں نجی ائیر لائن فلائے جناح، ایئر بلیو اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ سیرین ایئر، ایئر سیال اور لیبرٹی ڈہرکی (Liberty Daharki) پاور لمیٹڈ نے پاک ایتھانول کی سربراہی میں پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

اس کے علاؤہ پائنیر سیمنٹ لمیٹڈ، (Artistic) آرٹسٹک ملینرز لمیٹڈ، اے این ایس کیپیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ اور میٹرو ونچرز پرائیویٹ لمیٹڈ نے وائے بی ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کی سربراہی میں جبکہ بلیو ورلڈ ایوی ایشن اور آئی آر آئی ایس کمیونیکیشن لمیٹڈ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بلیو ورلڈ سٹی کی سربراہی میں پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp