سپریم کورٹ: لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کردیا

ہفتہ 2 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے 26ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل رہنما حامد خان نے ترمیم کے خلاف آئینی درخواست دائر کی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے سیکشنز 7، 9، 10، 12، 13،14، 16، 17، 21 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔ آئینی ترمیم کے سیکشنز کے تحت اقدامات کو بھی غیر آئینی قرار دیا جائے۔

استدعا کی گئی ہے کہ آئینی درخواست کے زیر التوا ہونے تک جوڈیشل کمیشن و دیگر فریقین کو اقدامات سے روک دیا جائے۔ آئینی درخواست میں وفاق، جوڈیشل کمیشن، قومی اسمبلی، سینیٹ، اسپیکر قومی اور سیکریٹری صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:بیرسٹر عابد زبیری نے بھی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

واضح رہے کہ بلوچستان بار کونسل اور بلوچستان ہائیکورٹ بار کونسل نے بھی 26ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ ترمیم کے خلاف دائر کردہ درخواستوں میں وفاقی سیکریٹری قانون اور تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو فریق بنایا گیا ہے۔

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سینیئر رہنما افراسیاب خٹک نے بھی سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے، جس میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ سے 26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے شہری محمد انس نے بھی آئینی درخواست اپنے وکیل عدنان خان کی وساطت سے دائر کی تھی، 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست میں وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp