گزشتہ ماہ سے لاپتا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن انتظار حسین پنجوتھا کو پنجاب کے ضلع اٹک سے بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ بازیابی کے بعد ابتدائی بیان میں انہوں نے بتایا کہ مجھے 8 اکتوبر کو اسلام آباد سے 2 کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغوا کیا گیا تھا، مجھے بہت مارا گیا ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ جی ٹی روڈ پر اسلام آباد سے خیبر پختونخوا جانے والی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا، مشکوک گاڑی کے نہ رکنے پر پولیس کی جانب سے ناکہ بندی کی گئی۔ ناکہ بندی کے دوران اغوا کار گاڑی اور مغوی کو چھوڑ کرفرار ہوگئے۔
Good news! Imran Khan’s lawyer Intazar Panjutha has been safely recovered by police after an encounter with the alleged kidnappers in Attock. The kidnappers left hostage Intazar Panjutha and the car after a brief shootout before escaping. pic.twitter.com/r6tcqZxzo9
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) November 2, 2024
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں انتظار حسین پنجوتھا کو گاڑی میں بیٹھے ہوئے دیکھا گیا اور ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اغوا کار پشتو میں بات کرتے تھے، مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کیا بات کررہے ہیں۔ 3، چار گھنٹے سے سفر کرارہے تھے، کہاں سے یہاں تک لائے علم نہیں، مجھے باندھ کے رکھا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:عمران خان پر ذہنی دباؤ ڈال کر ان کو ختم کرنے کا منصوبہ ہے، نعیم پنجھوتھا
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں انتظار حسین پنجوتھا کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ 24 گھنٹے میں واپس آ جائیں گے۔ 29 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار حسین پنجوتھا کی بازیابی سے متعلق کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی تھی۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ کوششیں جاری ہیں، مجھے 2 دن دے دیں، مجھے تھوڑا سا ٹائم لگتا ہے پر کام ہو جاتا ہے، ہم علی بخاری صاحب سے رابطے میں ہیں، ان شا اللہ میں اچھی خبر دوں گا۔
یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو وکیل علی اعجاز نے عمران خان کے ترجمان انتظار پنجوتھا کی مبینہ گمشدگی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد، ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد پولیس کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انتظار پنجوتھا ایڈووکیٹ سے 8 اکتوبر شام 4 بجے سے رابطہ نہیں ہورہا ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنما کو ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا مگر تاحال انتظار پنجوتھا کا کچھ علم نہ ہوسکا۔