قومی اسمبلی: سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کے بل منظور

پیر 4 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججوں کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں ترمیم کے بل منظور کرلیے، اس کے علاوہ ایوان نے سروسز چیفس کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کرنے کی بل کی بھی منظوری دے دی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ججوں کی تعداد میں اضافے کا بل ایوان میں پیش کیا، اس کے علاوہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں مزید ترمیم کا بل بھی انہوں نے ہی ایوان میں پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں نئی قانون سازی 26ویں آئینی ترمیم کی توہین، عدالت میں چیلنج کریں گے، مولانا فضل الرحمان

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھا کر 34 کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہاکہ بار کونسلز کی جانب سے بڑے عرصے سے یہ مطالبہ کیا جارہا تھا کہ ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، اگر اپوزیشن بات کرنا چاہتی ہے تو پہلے ہماری بات سننا پڑے گی۔

وزیر قانون نے کہاکہ ہم نے آئینی عدالت بنائی ہے اس کے لیے ججز بھی چاہیے۔ انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ ایکٹ ترمیمی بل 2024 بھی ایوان میں پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا، اس بل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کی گئی ہے۔

دریں اثنا وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ 1952 میں بھی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا، اس کے علاوہ پاکستان ایئرفورس ایکٹ 1952، جبکہ پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم کے بل بھی پیش کیے گئے جو کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔

ان بلوں کی منظوری کے بعد تمام فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال ہوجائے گی۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں کی گئی ترمیم کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ، سینیئر ترین جج اور آئینی بینچ کا سربراہ ججز کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں کیا عدلیہ کے بعد ملٹری اسٹیبلشمینٹ کو بھی حدود میں رکھنے کے لیے قانون سازی کی جائے گی؟ نئی بحث کا آغاز

ایوان میں قانون سازی کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی گئیں، اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور پی ٹی آئی کے شاہد خٹک کے درمیان بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp