پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے صوبے کی جانب سے قومی ایئرلائن پی آئی اے کی خریداری اور صوبائی حکومت کے تحت فضائی کمپنی چلائے جانے کے حوالے سے معاملات پر حکومتی مؤقف بیان کردیا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے نہیں خرید رہی ہے لیکن ’ایئر پنجاب‘ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صدر ن لیگ میاں محمد نواز شریف نے یہ نہیں کہا کہ حکومت پی آئی اے خرید رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب میں 80 کے قریب پروجیکٹ لانچ کیے ہیں جو تیزی کے ساتھ مکمل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئر پنجاب کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے تاہم یہ کاروباری شخصیات کے تعاون سے ممکن بنایا جاسکتا ہے لیکن ابھی اس محاذ پر کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور نہ کوئی فز یبلٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
’چیف جسٹس کی میٹنگ میں خدیجہ شاہ کی شرکت باعث حیرت ہے‘
ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کارکن خدیجہ شاہ ابھی ضمانت پر رہا ہوئی ہیں اور انہوں نے اس میٹنگ میں شرکت کی جو چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے بلائی تھی اور جس میں پنجاب کی طرف ہوم سیکریٹری بھی موجود تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خدیجہ شاہ کو دیکھ کر انہیں بڑی حیرت ہوئی کیوں کہ اگر جیل ریفارمز کے سلسلے میں ان قیدیوں کو بلالیا جاتا تو بہتر ہوتا جو سزا تو پوری کرلیتے ہیں لیکن جرمانہ نہ بھرنے کی پاداش میں جیل میں ہی ہوتے ہیں اور جیل ریفارمز کے بارے میں وہ زیادہ بہتر بتاسکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یا تو رانا ثناء اللہ کو بلا کر پوچھ لیتے کہ جن کے سیل میں چینی پھینک کر چیونٹیاں چھوڑ دی جاتی تھیں اور جنہیں سزائے موت کے ملزموں والی چکی (ڈیتھ سیل) میں رکھا گیا تھا۔
عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ خدیجہ شاہ تو وی وی آئی پی جیل کاٹ کر آئی ہیں اور جیل میں انہیں پیزے برگر، کوک سب میسر تھا۔
’مریم نواز کے پی سمیت کہیں بھی جلسہ کر سکتی ہیں‘
صوبائی اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز کہیں بھی جلسہ کر سکتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جلسہ کب کرنا ہے اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی ہر وقت لاہور فتح کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن ہم ادھر جائیں گے تو صرف سیاسی سرگرمی کے لیے جائیں گے۔
عظمیٰ بخاری کو وی لاگنگ سے کیوں روکا گیا؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جب میں نے وزرات کا حلف لیا تو مجھے کہا گیا کہ میں اب اپنا یوٹیوب چینل نہیں چلا سکتی۔
مزید پڑھیے: پی آئی اے نجکاری، کیا صوبے قومی ایئرلائن خرید سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں یوٹیوب کو بہت ’مس‘ کرتی ہوں مگر جب میں نے وزرات کا حلف اٹھایا تو مجھے اسے چلانے سے منع کردیا گیا اور نہ بھی روکا جاتا تب بھی میں اخلاقی طور پر خود ہی اسے چھوڑ دیتی حالاں کہ اس پر کوئی قانونی ممانعت نہیں۔
’یوٹیوب والوں سے رقم مناسب وقت پر وصول کرلوں گی‘
انہوں نے کہا کہ وہ یوٹیوب چینل میرا نہیں کسی اور کا تھا اور ابھی پیسوں والے معاملات (مانیٹائزنگ) شروع بھی نہیں ہوئے تھے کہ میں ادھر وزرات میں آگئی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میرا کچھ حساب کتاب یوٹیوب چینل والوں کی طرف بنتا ہے جو میں ان سے مناسب وقت پر وصول کرلوں گی۔
’نواز شریف و مریم نواز ایک ہفتے بعد لندن سے لوٹیں گے‘
عظمیٰ بخاری نے نواز شریف اور مریم نواز کی لندن سے واپسی کے حوالے سے بتایا کہ وہ دونوں ایک ساتھ ہی ایک ہفتے بعد وطن واپس آجائیں گے۔
مزید پڑھیں: ایئر پنجاب، مریم نواز کی تجویز پر نواز شریف کی بھی حمایت
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو 12 سال ہوچکے لیکن آپ لوگ کوئی ایسا ڈینٹل اسپتال بھی نہیں بناسکے جہاں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے دانتوں کا علاج ہو سکتا۔