فوجی سربراہان کی ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال پر بیرسٹر گوہر ہچکچا گئے، عمر ایوب کا سخت جواب

پیر 4 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ہچکچا گئے، تاہم اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اس کا سخت جواب دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے اور فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافے سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافہ کس تاریخ سے ہوگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کردیا

بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس موقع پر جب صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا حکومت آرمی ایکٹ میں کی گئی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی؟ تو چیئرمین پی ٹی آئی ہچکچا گئے اور جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی میں مشاورت کے بعد ہی کوئی جواب دے سکتا ہوں۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے صحافی کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع سے کئی افسران کی حق تلفی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن جو قانون سازی کررہی ہیں کل یہی انہی کے خلاف استعمال ہورہی ہوگی، فارم 47 کی حکومت نے جو قانون سازی کی ہے یہ ملک اور فوج کے لیے اچھی نہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں 6 اہم بل پاس کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کردی ہے، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد کو 9 سے بڑھا کر 12 کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آج جمہوریت کو بادشاہت میں تبدیل کردیا گیا، پی ٹی آئی کا قانون سازی پر ردعمل

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافہ تقرری کی تاریخ سے ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp