اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب حکومت کیا اقدامات کررہی ہے؟

جمعرات 7 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب حکومت کو بنے تقریبا 8 ماہ سے زائد کا عرصہ ہوگیا ہے، صوبائی حکومت کے مطابق اسموگ کے خاتمے کے لیے مارچ کے مہینے سے انتظامیہ نے کام شروع کر دیا تھا، لیکن اس کے باوجود پنجاب کے مختلف اضلاع میں فضائی آلودگی بڑھتی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسموگ: پنجاب میں پرائمری کے بعد آج سے ہائر سیکنڈری اسکولز بھی بند

اسموگ کی وجہ سے  لاہور کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن بھی لگایا گیا ہے، حکومت پنجاب نے لاہور، ملتان، گوجرانولہ، فیصل آباد ڈویژن میں پرائمری اینڈ ہائیر سیکنڈری تک اسکولز اور کالجز بند کر کے آن لائن کلاسز کا اجرا کر دیا ہوا ہے جبکہ اکیڈمیوں کو بھی بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

 رات گئے باربی کیو پارٹیوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، جنریٹر، دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اور چنگ چی رکشوں کا گرین لاک ڈاؤن والے علاقوں میں داخلہ بند کر دیا گیا ہے، اسپتالوں میں اسموگ وارڈز قائم کیے جارہے ہیں تاکہ اسموگ سے متاثر افراد کے اعداد و شمار اکٹھے کیے جاسکیں کہ کتنے لوگ اسموگ کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

اسموگ کی وجہ سے جرمانے

دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکل چلانے والوں کو 2 ہزار تک کا جرمانہ کیا جائیگا جبکہ ماسک کا استعمال نہ کرنے والوں پر بھی جرمانہ عائد ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن کیوں لگایا گیا؟

علاوہ ازیں کوڑا کرکٹ کھلی جگہوں پر پھینکنے والے، فصلوں کی باقیات جلانے والے، ٹائروں کو آگ لگانے والے، اینٹوں کے بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی میں تبدیل نہ کرنے والوں اور پنجاب میں ایس او پیز کے مطابق عملدرآمد نہ کرنے والوں پر مقدمات اور جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اگر شہریوں نے احتیاط نہ برتی تو صوبے بھر میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ اسموگ کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے، اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو شہریوں کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ شہریوں کی مزید مشکلات میں کمی آسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp