اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا لبنان میں پیجر حملوں کا حکم دینے کا اعتراف

اتوار 10 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ستمبر کے وسط میں حزب اللہ کے ارکان کے پیجرز اور واکی ٹاکیز کو نشانہ بنا کر کیے جانے والے دھماکوں نے گروسری اسٹورز، گھروں اور گلیوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جس سے اس گروپ سے وابستہ نہ ہونے والے شہری بھی پریشان تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پیجرز دھماکوں کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے، امریکی انٹیلی جنس حکام کا دعویٰ

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ستمبر میں حزب اللہ کے ارکان کو بیچرز اور واکی ٹاکیز کے ذریعے نشانہ بنانے کی منظوری دی تھی، اس سائبر حملے میں 40 کے قریب افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان عمر دوستری نے صحافیوں کو بتایا کہ نیتن یاہو نے اتوار کو اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ انہوں نے لبنان میں پیجر حملوں کے لیے گرین سنگنلز دیا تھا۔

واضح رہے کہ لبنانی حکومت اور حزب اللہ نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر ہی عائد کیا تھا جس سے ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ کے درجنوں ارکان جاں بحق اور زخمی ہو گئے تھے۔ اسرائیل کے لبنان پر فضائی اور زمینی حملوں سے قبل ان پیجرز اور واکی ٹاکی سائبر حملوں میں تقریباً 40 افراد جاں بحق اور تقریباً 3،000 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں:لبنان میں پیجر حملے، کن کن ممالک پر الزام لگایا جارہا ہے؟

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے لبنان میں اب تک 3 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جن میں 23 ستمبر سے اب تک کم از کم ایک ہزار 964 افراد شامل ہیں۔

انسانیت کے خلاف بدترین جنگ

لبنان حکومت نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ اس نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ان مہلک حملوں کی شکایت درج کرائی ہے۔

لبنان کے وزیر محنت مصطفی بیرم نے ان پیجرز اور واکی ٹاکی حملوں کو ’انسانیت کے خلاف ٹیکنالوجی کا مجرمانہ استعمال اور جنگی جرم قرار دیتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ ان کے ملک نے جنیوا میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پیجر پھٹنے کے ہلاکت خیز واقعات: ’اب موبائل فونز بھی نئے جنگی ہتھیار بن چکے؟‘

انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے شہر میں اقوام متحدہ کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن اے سی اے این یو کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں صحافیوں سے کہا تھا کہ ’انسانیت کے خلاف ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک بہت ہی خطرناک مثال ہے‘۔

پیجرز پھٹنے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ

ستمبر میں ایک امریکی عہدیدار نے تصدیق کی تھی کہ پیچرز اور واکی ٹاکی حملہ اسرائیل کی جانب سے منصوبہ بند آپریشن تھا جبکہ اس بارے میں متعدد نظریات سامنے آئے تھے کہ یہ حملہ کس طرح کیا گیا تھا۔

متعدد ماہرین نے وضاحت کی تھی کہ کس طرح یہ دھماکے ممکنہ طور پر سپلائی چین کی مداخلت کے ذریعے عمل میں لائے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp