آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے فل بینچ نے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو نااہل قرار دیدیا۔
آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے فل بینچ نے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو کسی بھی سرکاری عہدے کے لیے نااہل قرار دیدیا۔ عدالت نے انہیں عدالت کے برخاست ہونے تک سزا سنائی۔ انہیں یہ سزا توہین عدالت پر سنائی گئی۔
یاد رہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے چند روز قبل آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ججز کے خلاف دھواں دھار تقریر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی قانون ساز اسمبلی کے اختیارات کے خلاف آیا تو وہ اپنی نوکری سے جائے گا۔ اپنی حدود میں رہیں، پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
سردار ساب، اے گل تے ٹھیک سی، فیر توہین؟؟
’دھواں نکالنا‘ تو گڑبڑ نہیں کر گیا۔ pic.twitter.com/wrTyqcKRy2— Shahid Abbasi (@ShahidAbbasiPak) April 11, 2023
بعدازاں وزیراعظم آزادکشمیر نے اسلام آباد میں ویلفیئر آگنائزیشن کی تقریب میں بھی متنازعہ تقریر کی تھی۔ سردارتنویر الیاس کا کہناتھا کہ ہم کام کرنا چاہتے ہیں مگر عدالت سٹے پر سٹے دیئے جا رہی ہیں۔ ہم کوئی پروجیکٹ کرنا چاہتے ہیں تو اس پر حکم امتناعی آ جاتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ سڑک چلتے لوگوں کو بلا کر سٹے دیا جاتا ہے، ان کا یہ جملہ بار بار کوٹ بھی ہوا ”میں ججز کا دھواں نکالوں گا“۔
وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان
کی وہ تقریر جس میں ججز کا دھواں نکالنے کی دھمکی دی گئی اور کل اعلیٰ عدلیہ نے انھیں اصالتا طلب کر لیا ہے pic.twitter.com/RrJV8YP1Ul— Asif Raza Mir (@AsifRazaMirak) April 10, 2023
وزیراعظم آزاد کشمیر نے عدالت سے معافی کی استدعا کی تاہم عدالت نے معافی کی درخواست مسترد کردی۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیرکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔
عدالت نے نئے وزیراعظم کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط بھی لکھ دیا۔