اسموگ شادیوں پر بھی اثرانداز، پنجاب حکومت کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پوری دنیا جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنج کا سامنا کررہی ہے وہیں پاکستان بھی اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے، ان دنوں پنجاب بھر میں اسموگ کا راج ہے، جس سے نمٹنے کے لیے حکومت سخت اقدامات کررہی ہے۔

آج لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، تو اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے لانگ ٹرم منصوبہ بنایا ہے، آئندہ سال لوگوں کو کہا جائے گا کہ اکتوبر میں ہی شادیاں کرلیں، نومبر، دسمبر اور جنوری میں شادیاں نہ کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب میں اسموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، کروڑوں افراد کو خطرات لاحق

انہوں نے کہاکہ اب دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بھی سڑک پر نظر نہیں آئیں گی، اس حوالے سے بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔

دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے ابھی تک اسموگ سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں کیا، میں روز اس کی نشاندہی کررہا ہوں۔ ضروری ہے کہ حکومت محض پالیسی پیپرز سے آگے بھی بڑھے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ٹرانسپورٹ سیکٹر ہے، اسمگلڈ فیول استعمال کیا جاتا ہے، اب اسموگ پورے ملک میں ہوگی، حکومت کو جاگنا چاہیے۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ہر محکمے کی ذمہ داری لگائی جارہی ہے۔ 9 نومبر کے بعد 100 بسیں بند کی گئیں، اور ہر ضلع میں ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں اسموگ کے کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر مریم اورنگزیب کا سخت ردعمل

دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے ڈی جی ماحولیات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ اچھا کام کررہے ہیں، اور کئی مقامات کے دورے بھی کررہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp