سندھ ہائیکورٹ نے وکلا کی جانب سے شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے وکلا کے اپنے کلائنٹس اور شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج سے متعلق کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں، ملک بھر کے وکلا کا ججز کے نام خط
آئی جی سندھ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر میں وکلا کی مدعیت میں 609 مقدمات درج کروائے گئے ہیں،عدالت نے وکلا کی جانب سے شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام مقدمات کی چھان بین کے لیے معاملہ سندھ بار کونسل کو بھجوا دیا ہے۔
عدالت نے بارکونسل کو وکلا کی جانب سے کیسز درج کرانے کی وجہ کی تفتیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ وکلا کے اپنے ہی کلائنٹ اور شہریوں کیخلاف مقدمات وکلاکے پیشے کے لیے لمحہ فکریہ ہے، عدالت نے جعلی مقدمات درج کروانے والے وکلا کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ بار روم کی کینٹین میں دھماکا
عدالت نے قراردیا ہے کہ پولیس پیشے، رنگ، مذہب، نسل اور ذات پات کے بغیر شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے، عدالت نے آئی جی سندھ کو حکم دیا ہے کہ پولیس ہر شہری کی سلامتی اور سیکیورٹی بغیر تفریق کے یقینی بنائے جبکہ پولیس اس نوعیت کے اکثر مقدمات داخل دفتر کرچکی ہے۔