چین کی معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر لی زی چی 3 برس کے بعد دنیائے انٹرنیٹ میں واپس آگئیں۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق لی زی چی کے دنیا بھر کے لوگ ایک بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر فالو کرتے ہیں اور انہیں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی منظوری بھی حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا چینی طرز پر پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کو کنٹرول کیا جائے گا؟
صوبہ سیچوان کے ایک گاؤں میں اپنی دادی کے ہمراہ خوبصورت ویڈیوز شیئر کرنے والی 34 سالہ لی زی چی نے منگل سے اب تک 3 ویڈیوز جاری کی ہیں جن کو پہلے ہی لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔
لی کو پہلی بار سنہ 2016 میں شہرت حاصل ہوئی جب چین کے تیزی سے بڑھتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین کو کھانا پکانے اور روایتی دستکاری کے بارے میں ان کی کارآمد ویڈیوز ملنی شروع ہوئیں۔
مزید پڑھیے: سوشل میڈیا نے 28 برس بعد بچھڑے دوست ملا دیے
ان کی واپسی کا دنیا بھر کے مداحوں نے خیرمقدم کیا ہے۔ لی نے انٹرنیٹ پر آنا اس وقت چھوڑا تھا جب ان کے اکاؤنٹس کا انتظام کرنے والی ایک ایجنسی کے ساتھ ان کا تنازعہ ہوا۔ سنہ 2021 کے آخر میں، انہوں نے اپنے برانڈ کے حقوق پر کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور نئی ویڈیوز اپ لوڈ کرنا بند کر دیں۔ ان کا معاملہ سنہ 2022 میں رفع ہوگیا تھا لیکن وہ اب جاکر انٹرنیٹ پر واپس آئی ہیں۔
حالیہ مہینوں میں چینی انٹرنیٹ سے متعدد انفلوئنسرز غائب ہوئے ہیں کیونکہ حکام نے ٹیکس چوری، غلط معلومات پھیلانے اور اندھا دھند مال بنانے والوں کو نشانہ بنا کر آن لائن ثقافت کی اپنے تئیں اصلاح کرنے کی کوششیں تیز کیں۔ لیکن لی ان لوگوں میں شامل ہیں جو سرکاری اعتراضات سے بچے ہوئے ہیں۔ یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ان کی بہت بڑی فالوونگ ہے جن پر چین میں پابندی ہے۔ اس بارے میں سوالات اٹھتے رہتے ہیں کہ کہیں لی کی ویڈیوز حکومتی پروپیگنڈا تو نہیں۔ وہ یقینی طور پر پارٹی کی منظوری کے حامل دکھائی دیتے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے ان کی واپسی کے اگلے دن ان کا انٹرویو جاری کیا۔ سرکاری میڈیا کے لیے متاثر کن افراد کا انٹرویو کرنا نایاب ہے۔
مزید پڑھیں: ٹک ٹاک کے نئے گروپ چیٹ فیچر میں خاص کیا ہے؟
انٹرویو میں لی نے کہا کہ انہوں نے پچھلے 3 سال نیند پوری کرنے اور اپنی دادی کو گھمانے پھرانے میں گزارے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ان کے پاس ایک اعلیٰ مقصد ہے، اور وہ اپنی پوری کوشش کریں گی۔
لی ہمیشہ سے ہی سرکاری میڈیا کو عزیز رہی ہیں۔ ژنہوا نے انہیں ایسی وی لاگر قرار دیا جو چین کے دیہی علاقوں کی زندگی سے دنیا کو حیران کر دیتی ہیں۔ چائنا ڈیلی نے بھی چینی ثقافت کو دنیا میں پھیلانے پر ان کی تعریف کی۔
لی کی ویڈیوز سیاحت کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور ان میں صدر شی جن پنگ کے چینی ثقافت کی نشاۃ ثانیہ کے حوالے سے اعلانات کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے۔
ان کی ایک چینی سوپ نوڈل ڈش جو اپنی مخصوص خوشبو کی وجہ سے پہچانی جاتی ہے والی ویڈیو بہت زیادہ مقبول ہوئی تھی۔ لی نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کی۔ اس وقت چین کے مغرب کے ساتھ تعلقات خراب ہونے لگے تھے اور سخت لاک ڈاؤن کے باعث لوگ اپنے گھروں میں مقید تھے تاہم بیرون ملک لاکھوں لوگ اس کی ویڈیوز سے محظوظ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: یوٹیوب پریمیم کیا ہے، صارفین کیا شکایت کررہے ہیں؟
لی نے چینی ای کامرس پلیٹ فارم Taobao پر اپنے نام سے کھانا اور چٹنی بیچنا شروع کر دی۔ سنہ 2020 میں مقامی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ ان کی مصنوعات کی فروخت 22 کروڑ امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔
سنہ2021 تک وہ یوٹیوب پر چینی زبان کی مقبول ترین وی لاگر بن چکی تھیں جہاں ان کے 2 کروڑ سے زیادہ فالوورز ہیں جبکہ ٹک ٹاک پر ان کی فالوونگ 30 لاکھ سے زیادہ ہے۔
لی نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس چینی پلیٹ فارمز ویبو، ڈوئین، ژاؤہونگشو، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ایک 14 منٹ کی ویڈیو کے ساتھ اپنی واپسی کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے آپ کو بہت مس کیا‘۔