کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو چین سے 21 جدید فائر اینڈ ریسکیو گاڑیوں کا عطیہ ملے گا۔
سی ڈی اے کے فلیٹ میں ان گاڑیوں کے اضافے سے سے اسلام آباد کے ایمرجنسی رسپانس سسٹم کو تقویت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: اتوار بازار میں آتشزدگی، وفاقی وزیر داخلہ نے تحقیقات کا حکم دیدیا
چین یہ گاڑیاں سنہ 2019 میں طے پانے والے خصوصی گرانٹ معاہدے کے تحت فراہم کرے گا۔ بیڑے میں 19 ٹرک اور 2 ریسکیو گاڑیاں شامل ہیں جن میں جدید خصوصیات ہیں۔
چین اس منصوبے پر 72.31 ملین چینی یوان خرچ کرے گا۔ یہ گاڑیاں کو کراچی بندرگاہ پر بھیجی جائی گی اور تمام نقل و حمل کے اخراجات بھی چین ہی برداشت کرے گا۔
نیا بیڑا مختلف قسم کی خصوصی گاڑیوں پر مشتمل ہے جس میں فضائی پلیٹ فارم ٹرک، واٹر ٹینک ٹرک، واٹر ٹاور ٹرک اور سامان کے ٹرک شامل ہیں۔
چین تکنیکی ماہرین بھی پاکستان بھیجے گا جو مقامی عملے کو گاڑیوں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے بارے میں 15 دن تک تربیت دیں گے۔
گاڑیوں پر چینی غیر ملکی امداد کے لوگو آویزاں ہوں گے۔ یہ پاکستان کی ہنگامی خدمات میں چین کے تعاون کو اجاگر کرے گا۔
پاکستان گاڑیوں کی کسٹم کلیئرنس اور مقامی نقل و حمل کو سنبھالے گا۔ سی ڈی اے ان کی دیکھ بھال اور روزمرہ کے کاموں کا ذمے دار ہوگا۔
مزید پڑھیے: مارگلہ کے جنگل میں شدید آگ قدرتی عمل یا انسانی شرارت؟
سی ڈی اے کے موجودہ بیڑے میں سنہ 2006 کے بعد سے کوئی بڑا اپ گریڈ نہیں دیکھا گیا ہے۔ نئی گاڑیاں سنہ 2025 کے اوائل میں پہنچیں گی جن سے شہر کی فائر بریگیڈ کو فروغ ملے گا۔
اس اپ گریڈ سے سی ڈی اے کو بلند و بالا عمارتوں میں ہنگامی حالات کا بہتر جواب دینے میں مدد ملے گی۔ موجودہ اسنارکلز صرف 68 میٹر تک پہنچ سکتی ہیں۔
نئی گاڑیاں اسلام آباد کے فائر بریگیڈ کو جدید بنائیں گی۔ یہ بہتری ایمرجنسی رسپانس سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی کئی ناکام کوششوں کے بعد آئی ہے۔