ٹرنک میں بند سرکٹی لاش، پولیس نے اندھے قتل کی گتھی کیسے سلجھائی؟

ہفتہ 16 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تقریباً 3 ہفتے قبل راولپنڈی میں تھانہ نصیر آباد کے علاقے جھاورا مصریال روڈ سے پولیس کو ٹرنک میں بند ایک سر کٹی لاش کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد تفتیش کا آغاز ہوا۔

پولیس نے وی نیوز کو بتایا کہ اسے تفتیش کے دوران پتا چلا کہ مقتول کا نام ناصر ہے جو ٹریکٹر ٹرالی چلا کر اپنے گھر والوں کا پیٹ پال رہا تھا جن میں اس کی اہلیہ، 4 بچیاں اور سالا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مبینہ پولیس مقابلے میں میاں بیوی ہلاک، 2 نہیں 4 قتل ہوئے، اہلخانہ

تفتیش کے دوران پولیس کو ایک شخص کی جانب سے کال موصول ہوئی جس نے کہا کہ میں ایک ٹریکٹر ٹرالی خریدنا چاہتا ہوں لیکن اس کے اصل مالک کا ایک رشتے دار بضد ہے کہ پیسے اسے دیے جائیں جبکہ میں بنا مالک کے یہ سودا نہیں کرنا چاہتا۔

جب پولیس نے اس فرد کے حوالے سے جاننے کی کوشش کی تو وہ مقتول کا سالا ندیم نکلا اور جب پولیس نے ندیم سے استفسار کیا تو کیس کی بہت سی گرہیں کھلنی شروع ہو گئیں۔

ملزم نے بہنوئی کو لین دین کے تنازعے پر کلہاڑی سے قتل کیا اور شناخت چھپانے کے لیے سر تن سے جدا کر دیا تھا۔ پھر دھڑ کو ٹرنک میں بند کر کے ایک ویرانی جگہ پر اور سر قریبی نالے میں پھینک دیا تھا۔

مزید پڑھیے: لاہور میں پولیس اہکاروں کو نشانہ بنانے والا ٹارگٹ کلر کیسے پکڑا گیا؟

پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب مقامی افراد کو بدبو آئی تو انہوں نے کھوج لگانے کے بعد ٹرنک کو کھولا جس میں انہیں وہ لاش ملی۔ جب ٹریکٹر ٹرالی کے خریدار کے پاس ملزم رقم لینے گیا تو خریدار نے اس سے کہا کہ میں صرف مالک کو پیسے دوں گا اس کو بلاؤ۔ جس پر ملزم ندیم اصرار کرنے لگا اور کہا کہ مالک یہاں موجود نہیں ہے لہٰذا رقم اسے ہی دے دی جائے۔ چونکہ پولیس کیس کی پہلے ہی تفتیش میں مصروف تھی اور دھڑ مل چکا تھا اس لیے ساری صورتحال میں جب خریدار نے پولیس کو رپورٹ کیا تو فورا شک بھی وہیں گیا۔

پولیس نے جب ملزم سے پوچھ گچھ کی تو اس نے یہ بتایا کہ وہ اپنے بہنوئی کی ٹریکٹر ٹرالی کو بیچ کر رقم حاصل کرنا چاہتا تھا اور یہی وجہ تھی کہ اس نے اپنے بہنوئی کو قتل کیا۔ وہ ٹریکٹر ٹرالی مقتول کی روزی کا واحد ذریعہ تھی اس وجہ سے وہ ٹریکٹر ٹرالی نہیں بیچنا چاہتا تھا۔

پولیس نے جب ملزم سے باقی گھر والوں کے بارے میں استفسار کیا تو ملزم کا کہنا تھا کہ صرف گھر پر وہی دونوں تھے کیونکہ باقی تمام گھر والے قریبی گاؤں میں ایک فوتگی پر گئے ہوئے تھے۔

دھڑ تو پولیس کو پہلے ہی مل چکا تھا جبکہ ملزم نے اعتراف جرم کے بعد پولیس کو مقتول کے سر تک خود پہنچادیا جو قریبی نالے میں پھینکا گیا تھا۔ چونکہ فارنزک جانچ کے بعد دھڑ اور سر دونوں کی مقتول کے ہی ہونے کی تصدیق ہوگئی۔

سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا کہنا ہے کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ملزم خواہ کتنا ہی شاطر کیوں نہ ہو وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں آن لائن آم فروخت کرنیوالا آخری پیٹی پہنچانے سے قبل قتل

یاد رہے کہ نصیر آباد پولیس کو مصریال روڈ پر ٹرنک سے سربریدہ لاش ملی تھی۔ واقعے کی اطلاع پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے ڈی ایس پی کینٹ کی سربراہی میں لاش کی شناخت اور ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp