طاقت کے ذریعے مسائل کا حل ممکن نہیں، بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس

ہفتہ 16 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر جماعت اسلامی کے زیراہتمام کوئٹہ میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں مقررین نے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعے مسائل کا حل ممکن نہیں۔

جماعت اسلامی کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں 12 جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی جن میں سے 8 جماعتوں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں ڈنڈے سے مسائل حل نہیں ہوتے، بلوچستان کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر مذاکرات کیے جائیں، حافظ نعیم الرحمان

آل پارٹیز کانفرنس میں جماعت اسلامی، تحریک انصاف، بی این پی، نیشنل پارٹی، جمعیت علما اسلام ،ایم ڈبلیو ایم، پشتونخوا نینشل عوامی پارٹی اور جمعیت اہل حدیث نے شرکت کی۔

بلوچستان کے عوام کو حقوق سے محروم کرنا قابل برداشت نہیں، لیاقت بلوچ

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے حالات خراب نہیں بہت ہی خراب ہیں، مسائل کو طاقت کی بنیاد پر حل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہاکہ اسمبلیوں میں منتخب نمائندوں کو نہیں بھیجا جا رہا، بلوچستان کے عوام کو حقوق سے محروم کرنا ناقابل برداشت ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ قدرتی معدنیات اور دیگر وسائل پر بلوچستان کے عوام کا حق تسلیم کرنا ہوگا، اس کے علاوہ لاپتا افراد کا مسئلہ فوری حل کیا جائے۔ شفاف انتخابات اور جمہوری نظام ملک کی ترقی کا ضامن ہے۔

پرامن طور پر سیاسی مزاحمت کرتے رہیں گے، مولانا ہدایت الرحمان

ممبر صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان میں ہونے والی ناانصافیوں پر خاموشی اختیار نہیں کی جائےگی، ہم پرامن طور پر سیاسی مزاحمت کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پائیدار ترقی کے لیے قیام امن ناگزیر ہے، جماعت اسلامی مینار پاکستان پر جلسہ کر کے اپنا مقدمہ پیش کرے گی۔

بلوچ بیلٹ کے بعد اب پشتون بیلٹ میں بھی خون کی ہولی کھیلنے کی کوشش کی جارہی ہے، نصراللہ زیرے

اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے نصراللہ زیرے نے کہاکہ بلوچ بیلٹ کے بعد اب پشتون بیلٹ میں بھی خون کی ہولی کھیلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دکی میں مزدوروں کو بے دردی سے قتل کیا گیا، بتایا جائے اس کا ذمہ دار کون ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں سارے فارم 47 والے لوگ بیٹھے ہیں، نصیر شاہوانی

نصیر شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج بلوچستان اسمبلی میں سارے فارم 47 والے لوگ بیٹھے ہیں، پیپلزپارٹی نے بلوچستان میں اسمبلی کی سیٹیں پیسے دے کر خریدیں، طاقت کے ذریعے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان سے نکلنے والی گیس سے بلوچستان کے عوام محروم ہیں، ہمیں اب مشترکہ جدوجہد کی طرف جانا ہوگا۔

بلوچستان کے عوام اپنے وسائل پر اختیارات چاہتے ہیں، کبیر محمد شہی

نیشنل پارٹی کے رہنما کبیر محمد شہی نے کہاکہ بلوچستان کے عوام اپنے وسائل پر اختیارات چاہتے ہیں، بلوچوں کی ناراضی کی وجہ اختیارات نہ ملنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں سیاسی قائدین نے بلوچستان کے مسائل کا واحد حل آئین کے آرٹیکل 4 پر عملدرآمد کو قرار دیدیا

انہوں نے کہاکہ افسوس آج 70 فیصد بلوچستان کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، صوبے میں بارڈرز کو بند کرکے لاکھوں افراد کو بیروزگار کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp