اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے ملک میں وی پی این کے استعمال کو غیرشرعی قرار دینے پر وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ بول پڑے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہاکہ وی پی این کی بندش اسلامی نظریاتی کونسل یا راغب نعیمی سے متعلق معاملہ نہیں، اس کا استعمال بالکل غیرشرعی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں وی پی این کا استعمال غیرشرعی، بند کرنا حکومت کا اختیار ہے، اسلامی نظریاتی کونسل
انہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے غیر ضروری رائے دی ہے، یہ ڈاکٹر راغب نعیمی کا کام ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے حکومت کی حمایت کے لیے یہ کام کیا ہو گا لیکن یہ تو تنقید کی وجہ بن گیا۔ سادہ سی بات ہے کہ حکومت نے ’ایکس‘ کے غلط استعمال پر پابندی لگائی ہے تو لوگ وی پی این کا استعمال کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعہ 15 نومبر کو اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کا استعمال غیرشرعی و ناجائز قرار دیا تھا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹرراغب نعیمی نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ یا کسی سافٹ وئیر(وی پی این وغیرہ) کا استعمال، جس سے غیر اخلاقی یا غیر قانونی امور تک رسائی مقصود ہوشرعا ممنوع اور ناجائز ہے۔
ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا تھا کہ شرعی لحاظ سے حکومت کے پاس اختیارہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کے خلاف نمٹے، حکومت کو چاہیے کہ وہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کرے۔
یہ بھی پڑھیں وی پی این کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا فتویٰ غلط ہے، مولانا طارق جمیل
اسلامی نظریاتی کونسل کی اس رائے پر معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وی پی این کا استعمال ناجائز ہے تو پھر موبائل استعمال کرنا بھی درست نہیں۔