26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا سلسلہ مذکورہ ترمیم کے تحت عدالت عظمیٰ میں آئینی بینچ کے قیام کے بعد بھی جاری ہے، حالیہ درخواست خواتین وکلا کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر عابد زبیری نے بھی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
زینب جنجوعہ اور ایمان مزاری سمیت 28 خواتین وکلا کی جانب سے دائر کردہ اس درخواست میں سپریم کورٹ کا فل بینچ تشکیل دے کر 26ویں آئینی ترمیم کا جائزہ لینے کی استدعا کی گئی ہے۔
Redacted Final 26th Amendment Challenge (17!11!2024) by Asadullah on Scribd
خواتین وکلا کی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم بنیادی حقوق کیخلاف ہے، سینیٹ میں تمام صوبوں کی نمائندگی کے بغیر آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی۔
مزید پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت اسی ہفتہ کی جائے، 2 سینیئر ججوں کا چیف جسٹس سے مطالبہ
درخواست میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بناتے ہوئے جائزے کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دینے اور مذکورہ آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے اقدامات پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔