نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت آتے ہی وہ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔ ان کی انتظامیہ قومی ایمرجنسی کا اعلان کرے گی اور غیر قانونی تارکین وطن کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کے لیے امریکی فوج کا استعمال کیا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ اپنی صدارت کے پہلے دن سے بڑے پیمانے پر ملک بدری کرنے کے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن جس چیز کو انہوں نے امریکی تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا پروگرام قرار دیا ہے اس کے بہت سے پہلو ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ میں نئی تعیناتیاں، وزیر خارجہ کا اہم منصب کون سنبھالے گا؟
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ اس صورتحال میں فوجی دستوں اور مقامی رہنماؤں پر انحصار کریں گے، اور ان لوگوں کے لے مہم چلائیں گے جو ان کے ملک بدری کے ایجنڈے کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
تاہم، نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی امیگرینٹس کی جبری بیدخلی کے لیے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی تیاری کرلی ہے، سب سے پہلے ان غیر قانونی امیگرینٹس کو نکالا جائے گا جو کسی جرم میں ملوث ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا انٹرویو، پالیسی بیان دے دیا
واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بار بار غیر قانونی امیگرینٹس کو ڈی پورٹ کرنے کی بات کی تھی اور اب وہ اپنے اپنا وعدہ پورا کرنے کی تیاری میں ہیں، جس کے لیے وہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملک بدر کرنے کے لیے فوجی اثاثے استعمال کریں گے۔