آزاد کشمیر اپنے قیام کے بعد اور اس سے پہلے بھی قدرتی آفات کی زد میں رہا ہے۔ 8 اکتوبر 2005 کے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں آزاد کشمیر میں 48 ہزار لوگ جاں بحق جبکہ 33 ہزار افراد زخمی ہوئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 18 ہزار بچے تھے جو اسکول کی عمارتوں کی نتیجے دب کر جاں بحق ہوئے تھے۔ اس تباہ کن زلزلے میں سرکاری و نجی شعبے میں 125 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
مظفر آباد کی تعمیر نو کے لیے ماسٹر پلان بھی بنایا گیا تھا جس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ مستقبل میں آزاد کشمیر میں کن کن قدرتی آفات کا خطرہ ہے جانتے ہیں ماہر ارضیات کے اس خصوصی انٹرویو میں۔