کنزرویٹو پارٹی کے وائس چیئرمین مائیکل کرام کی جانب سے کینیڈین پارلیمنٹ میں 2 درخواستیں پیش کی گئی ہیں، جن میں سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی صوابدیدی نظر بندی کو چیلنج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی رہائی اور فوجی قیادت پر پابندی کی قرارداد کینیڈین پارلیمنٹ میں پیش
پاکستانی کمیونٹی کے دستخطوں کے ساتھ کینیڈین پارلیمنٹ میں پیش کردہ 2 مختلف پٹیشنز میں کینیڈین حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومتِ پاکستان سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کا تقاضا کرے۔
Today in the House of Commons I was pleased to present petitions in support of former Pakistani Prime Minister Imran Khan and against his arbitrary detention. 🇨🇦 🇵🇰 🇨🇦 🇵🇰#ImranKhan #PTICanada @ImranKhanPTI @PTIOfficialCA pic.twitter.com/rSB3nyJ9KA
— Michael Kram 🇨🇦 (@MichaelKramSK) November 19, 2024
دونوں درخواستیں کینیڈا کے علاقے ریجائنا ساسکاچوئن سے منتخب کینیڈین پارلیمنٹ کے ہاؤس آف کامنز کے رکن مائیکل کرام کی جانب سے پیش کی گئیں، ان کے مطابق پہلی پٹیشن میں اسلام آباد میں کینیڈین ہائی کمشنر کو جیل میں عمران خان سے ملنے اور ان کی صحت سے متعلق رپورٹ دینے کا تقاضا کیا گیا ہے۔
مائیکل کرام نے کینیڈین پارلیمنٹ کو بتایا کہ دونوں پٹیشنز سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے متعلق ہیں، جنہیں اقوام متحدہ کے مطابق ’صوابدیدی حراست‘ میں رکھا گیا ہے، جو انسانی حقوق کے عالمی منشور کی خلاف ورزی بھی ہے۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ کے الیکشن جیتنے پر عمران خان کی رہائی کی بات میں صداقت نہیں، امریکا
اپنے حلقہ انتخاب سے پاکستانی کمیونٹی کی کینیڈین پارلیمنٹ میں نمائندگی کرتے ہوئے مائیکل کرام کا کہنا تھا کہ دوسری پٹیشن میں کینیڈین حکومت سے عمران خان کی رہائی کے لیے تمام سفارتی اقدامات بروئے کار لانے کا تقاضا کیا گیا ہے۔