پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کسی بھی ڈیل کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کل تک مذاکرات کے حوالے سے کوئی مثبت خبر نہ آئی تو ہم ہمارا احتجاج ملتوی یا مؤخر نہیں ہوگا۔
پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے رکن فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں توشہ خانہ 2 کیس میں ضمانت منظور، عمران خان کی رہائی کا حکم
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کا پیغام سامنے لارہا ہوں، جس میں انہوں نے کسی بھی ڈیل کے تاثر یا احتجاج ملتوی کرنے کی خبروں کو رد کردیا ہے۔
ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کی عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے اہم گفتگو۔۔۔ pic.twitter.com/WZG4vmoIjb
— Exact Press International (@ExactPressIntl) November 20, 2024
انہوں نے کہاکہ عمران خان اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ ہم نے مذاکرات کے لیے 3 آپشن سامنے رکھے ہیں کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے، چھبیسویں آئینی ترمیم ختم کی جائے، جبکہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے قید ہمارے بے گناہ رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیا جائے، اگر دوسری طرف سے بھی کوئی بات چیت کا ایجنڈا سامنے آتا ہے تو پھر کچھ کہا جاسکتا ہے، کیوں کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔
فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے واضح کیا ہے کہ ملک میں اس وقت آئین و قانون معطل ہے، اگر بات چیت ہوگی تو انہی لوگوں سے ہوگی جن کے پاس طاقت ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ 10 ماہ سے الیکشن ٹریبونل میں کیسز آگے نہیں چل رہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ ایک منصوبے کے تحت چوری کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی وکیل رہنما کے مطابق عمران خان نے کہاکہ ملک سے دہشتگردی کا مقابلہ صرف پی ٹی آئی ہی کرسکتی ہے، کیونکہ یہ واحد پارٹی ہے جس کی جڑیں ملک بھر میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جب کسی علاقے میں فوجی آپریشن کیا جاتا ہے تو پھر اس کے لیے سیاسی طور پر بھی لوگوں کو اپنے ساتھ ملانا ہوتا ہے، اور یہ تحریک انصاف کے علاوہ کوئی نہیں کرسکتا۔
فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان اٹل ہیں کہ کل تک اگر مذاکرات کے حوالے سے بات آگے بڑھی تو جشن منائیں گے، ورنہ شیڈول کے مطابق 24 نومبر کو ہمارا احتجاج ہوگا، اور جمعہ کو قافلے وفاقی دارالحکومت میں پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں 24 نومبر احتجاج: پولیس کو ٹارگٹ کیا جائیگا، پی ٹی آئی پنجاب کے اجلاس کی اندرونی کہانی
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی ہے، جبکہ دوسری جانب انہوں نے کل تک مذاکرات کا آپشن بھی رکھا ہے اور کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات پر پیشرفت ہوتی ہے تو پھر احتجاج کے حوالے سے فیصلہ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔