کیا نومنتخب امریکی کابینہ پاکستان کی سفارتی مشکلات میں اضافہ کا باعث ہوگی؟

جمعرات 21 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کیا نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے انتخاب نے پاکستان کے مقتدر حلقوں کو تشویش سے دوچار کردیا ہے؟ کیا ڈونلڈ ٹرمپ کی منتخب کردہ کابینہ کے پاکستان مخالف امریکی وزیر خارجہ، وزیر دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور سی آئی اے چیف پاکستان کی سفارتی پریشانی سے دوچار کرسکتے ہیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ میں جن اہم شخصیات کو بطور وزیر اور مشیر شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، ان میں سرفہرست سیکریٹری خارجہ سینیٹر مارکو روبیو ہیں، جو پاکستان مخالف اور بھارت نواز بل متعارف کراچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم حکومتی عہدوں کے لیے نامزدگیوں کا اعلان، ایلون مسک کا کیا کردار ہوگا؟

واضح رہے کہ مارکو روبیو اس سے قبل بھارت میں دہشت گردی پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے پاکستان کو فوجی امداد کی مخالفت کرچکے ہیں، اسی طرح نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے مشیر برائے قومی سلامتی مائیک والٹز نے سخت الفاظ میں پاکستان کو سرحد پار دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا پیغام دیا تھا۔

امریکی انٹیلیجنس کی نئی ڈائریکٹر بھارتی نژاد تلسی گبارڈ بھی پاکستان پر نہ صرف بھارت میں در اندازی کا الزام لگا چکی ہیں بلکہ کئی بار اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کے الزام کے ساتھ بھی پاکستان پر دشنام طرازی کرچکی ہیں۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ میں نئی تعیناتیاں، وزیر خارجہ کا اہم منصب کون سنبھالے گا؟

ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ بھی انتہائی متنازع شخصیت رہے ہیں، جنہوں نے اپنے سینے پر صلیبی جنگجووں کا نشان یروشلم صلیب اور بازو پر پہلی صلیبی جنگ کا نعرہ کندہ کھدوا رکھا ہے اور اپنی تقاریر میں مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا وعدہ کرچکے ہیں۔

پاکستان میں اسرائیل مخالف جذبات اور حکومت کی اسرائیل مخالف پوزیشن کے باعث پیٹ ہیگسیتھ کے لیے بھی پاکستان کو اہمیت دینا ممکن نہیں ہوگا، اسی طرح نئے سی آئی اے چیف جان رٹکلف کی نامزدگی بھی ایک طرح سے پاکستان کو پیغام قرار دیا جا رہا ہے کہ پاکستان نئی امریکی قیادت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ کی نامزد کردہ ترجمان وائٹ ہاؤس کون ہیں؟

بھارتی میڈیا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے انتخاب پر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ، پالیسی سازوں اور تھنک ٹینکس میں بے چینی اور تشویش میں اضافہ ہوا ہے، حکومتی اور عسکری حکام مبینہ طور پر امریکا کے ساتھ تعلقات کی نئی حکمت عملی وضع کرنے میں مصروف ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp