سماجی رابطے کی مختصر ویڈیو ایپ ’ٹک ٹاک‘ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اشتراک سے اسلام آباد میں جمعرات کو ’یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان ‘کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کے درمیان آن لائن تحفظ کے بارے میں آگاہی بڑھانا، ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینا اور پاکستانی نوجوانوں کو آن لائن تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔
کانفرنس کے دوران مختلف سیشنز ہوئے جن میں سے ایک سیشن کے دوران بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ’ٹک ٹاک‘ کے عزم کو اجاگر کیا گیا اور ساتھ ہی پلیٹ فارم کی جانب سے نوجوان صارفین کے تحفظ کے لیے پیش کیے گئے سیفٹی فیچرز پر بھی توجہ دی گئی، ان فیچرز میں فیملی پیرنگ، سیفٹی فیچر، کمیونٹی گائیڈلائنز اور یوتھ سیفٹی پورٹل شامل تھے۔ یہ تمام ٹولز والدین، اساتذہ اور خود نوجوان صارفین کو ایک محفوظ آن لائن ماحول کی تشکیل میں بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ بھی ڈیجیٹل سیفٹی سے متعلق ’ٹک ٹاک‘ کے مخلتف فیچرز ہیں جو ایک محفوظ ڈیجیٹل انوائرمنٹ فراہم کرتے ہیں۔ جن میں کمنٹس کنٹرول، فولڈر آف ہائیڈر ویڈیوز، اسکیمرز سے بچاؤ اور ڈیجیٹل ویل بیئنگ وغیرہ شامل ہیں۔
’ٹک ٹاک‘ کے پاکستان کے لیے پبلک پالیسی کے ہیڈ فعد نیازی نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹک ٹاک‘ کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں اور 2020 کے بعد سے ’ٹک ٹاک‘ کو بہت بہتر پلیٹ فارم بنایا گیا ہے۔ مختلف عمر کے افراد کو مد نظر رکھتے ہوئے سیفٹی فیچرز بھی متعارف کروائے گئے ہیں۔
پاکستان میں مونیٹائزیشن کب تک ممکن ہو سکتی ہے؟
پاکستان میں مونیٹائزیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس حوالے سے کافی ڈیمانڈ آ رہی ہے۔ چیزوں میں وقت لگتا ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ ایسا ممکن ہو جائے۔ ہونے کو تو کل بھی ہو سکتی ہے لیکن فی الحال اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا، یہ ایک پورا عمل ہے جس کے لیے ظاہر ہے وقت درکار ہے جس میں 2 سال بھی لگ سکتے ہیں۔
’ٹک ٹاک‘ پلیٹ فارم سیفٹی کے حوالے سے کیا کردار ادا کر رہا ہے؟
’ٹک ٹاک‘ سیفٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ٹک ٹاک‘ سے تقریباً 30 ملین ویڈیوز ڈیلیٹ کی ہیں جو ’ٹک ٹاک‘ کے پروٹوکول کے برعکس تھیں۔ اس میں سے تقریباً 99 فیصد ’ٹک ٹاک‘ ویڈیوز ہم نے خود ڈیلیٹ کیں ہیں اور اس کے علاوہ بھی 97 فیصد ویڈیوز ٹک ٹاک ایپ نے 24 گھنٹوں میں ڈیلیٹ کیں۔
’ٹک ٹاک‘ کا وہ فیچر جس سے زیادہ وویوز حاصل کیے جا سکتے ہیں؟
’ٹک ٹاک‘ کے کچھ اعلیٰ عہدیدارن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’ٹک ٹاک‘ کو شارٹ ویڈیوز پلیٹ فارم کہا جاتا ہے لیکن ’ٹک ٹاک‘ پر لانگ فارم ویڈیوز بھی چل رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 10 منٹ تک کی ویڈیو ’ٹک ٹاک‘ پر اپلوڈ کی جا سکتی ہے۔ لانگ فارمیٹ ویڈیو کے وائرل ہونے کے زیادہ چانسز ہوتے ہیں، یعنی 1 منٹ سے زیادہ کی ویڈیو ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس چیز کا انحصار ظاہر ہے فالوورز پر بھی ہوتا ہے کہ آپ کے فالوورز شارٹ ویڈیوز پسند کرتے ہیں یا پھر لانگ فارمٹ ویڈیو پسند کرتے ہیں۔ لیکن ’ٹک ٹاک‘ ایپ صارفین کو 1 منٹ سے 10 منٹ تک کی ویڈیو کو پوسٹ کرنے کا اختیار دیتی ہے۔