گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ نہیں بلکہ بادشاہ بن کر بیٹھ گئی ہیں، کبھی فون کیا اور نہ ہی میرٹ کے حوالے سے کوئی مشاورت کی جاتی ہے، اب ان سے ملاقات نہیں کروں گا۔
لاہور میں نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سردار سلیم حیدر نے کہاکہ پنجاب میں معاملات کو میرٹ پر نہیں چلایا جارہا، اگر پیپلزپارٹی آج الگ ہوجائے تو مسلم لیگ کو وزارت عظمیٰ سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں پیپلزپارٹی کے مسلم لیگ ن کے ساتھ اختلافات ہائی لیول پر چلے گئے ہیں، گورنر پنجاب
گورنر پنجاب نے کہاکہ میں نے خود مریم نواز سے مل کر انہیں بطور اتحادی ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی تھی، اور کہا تھا کہ ہمیں مشاورت میں شامل رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے 6 ماہ تک مریم نواز سے ٹیلیفون پر رابطے کی کوشش کی، مگر کبھی کوئی ریسپانس نہیں آیا، اب ان سے کوئی ملاقات نہیں کروں گا۔
سردار سلیم حیدر نے کہاکہ اب مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان ڈیڈلاک پیدا ہوچکا، میں نے پنجاب کی صورتحال سے اپنی قیادت کو آگاہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا ماضی میں بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت کرنے کا تجربہ تلخ ہی تھا۔ تحریری معاہدوں اور مشاورتی کمیٹیاں بنانے کے باوجود کوئی عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں پاور شیئرنگ فارمولا، کیا مسلم لیگ ن نے پنجاب کی حد تک پیپلزپارٹی کے تمام مطالبات مان لیے؟
واضح رہے کہ کچھ روز قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔