نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آج اسلام آباد میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس دوران کمیٹی نے 11ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا، 172.7بلین روپے کی لاگت کے 10منصوبوں کی منظوری دی۔
اجلاس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے مزید وضاحت کے لیے ایک پروجیکٹ مؤخر کر دیا گیا، منظور شدہ منصوبوں میں سے 6منصوبے بلوچستان کے ہیں۔
مزید پڑھیں: قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس، 13ویں 5 سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری
علاوہ ازیں بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ کے صوبوں میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کے شعبے سے متعلق منظور شدہ منصوبے شامل ہیں۔
کراچی کے لیے 29.2 بلین روپے کی لاگت سے سالڈ ویسٹ انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے ورلڈ بینک کے فنڈڈ منصوبے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
اس سے قبل قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 6ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی تھی۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے صحت، زراعت، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں 178 ارب 10کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی پلان بی نہیں، مہنگائی مزید کم ہوگی، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا
کمیٹی میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور کے قیام کے لیے 52 ارب 77 کروڑ 52 لاکھ روپے مالیت کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ اس کے علاوہ سندھ لائیو اسٹاک اینڈ ایکوا کلچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لیے 38 ارب 3 کروڑ 60لاکھ روپے مالیت کے منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔