پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں احتجاج کیا گیا جسے ان کی جماعت کی جانب سے ’فائنل کال‘ بھی کہا جا رہا تھا لیکن مظاہرین کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے دیگر قائدین کارکنان کو بےیارومددگار چھوڑ کر وہاں سے فرار ہو گئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور کے فرار ہونے کے بعد ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے علی امین اور بشریٰ بی بی مانسہرہ پہنچ گئے، اہم پریس کانفرنس متوقع
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں علی امین گنڈاپور نے پشتو میں کہا کہ عمران خان پیغام بھیجیں کہ کیا ہم گولیوں کا جواب گولیوں سے دیں؟ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مطابق اگر عمران خان نے کہا کہ گولی کا جواب گولی سے دیں تو ہم تیار ہیں بانی پی ٹی آئی کے لیے جان بھی حاضر ہے۔
گنڈاپور کا نیا پیغام :
اپنی خفیہ جگہ سے علی امین نے یہ نیا پیغام دیا ہے ، پیغام پشتو میں ہے ، کہتے ہیں :
".. ہمارے اوپر ریاست نے گولیوں سے حملہ کیا ہے – ہم خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے – اب خان صاحب ہمیں ایک پیغام بھیجیں کہ ہم ان گولیوں کا جواب کیا گولیوں سے دیں… https://t.co/wAzBvW30pI— SHAHEEN SEHBAI (@SSEHBAI1) November 27, 2024
واجح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچ گئے ہیں۔ بانی چیرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور عمر ایوب خان بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ مانسہرہ میں علی امین خان گنڈا پور بشریٰ بی بی اور عمر ایوب خان آج سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی رہائشگاہ انصاف سکریٹریٹ مانسہرہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور اور میں ڈی چوک جانا نہیں چاہتے تھے، شیر افضل
واضح رہے کہ قبل ازیں سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو نے خدشہ ظاہر کیاتھا کہ ان کی بہن کو اسلام آباد سے زبردستی اغوا کرلیا گیا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مریم ریاض وٹو نے کہا تھاکہ بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ بشریٰ بی بی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ بعض کے مطابق وہ خیبرپختونخوا پہنچ گئی ہیں، لیکن لگتا ہے انہیں زبردستی اغوا کر کے ہٹایا گیا ہے۔