پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ڈی چوک پر احتجاج کے مخالف تھے۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ علی امین گنڈاپور چاہتے تھے کہ ورکرز بلیو ایریا میں کلثوم اسپتال سے آگے نہ بڑھیں، تاہم پی ٹی آئی ورکرز ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کی آڑ میں پرتشدد کارروائیوں میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہید، سرکاری املاک کو نقصان
شیر افضل مروت نے بتایا کہ ہم احتجاج کرنے گئے تھے، ہمارے پاس گولیوں کا کیا علاج ہے، دوران احتجاج بےگناہ نوجوانوں کو شہید کیا گیا، احتجاج میں پی ٹی آئی کے 12 کارکنان شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کا ڈی چوک اور بلیو ایریا مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا ہے، آپریشن بھی بند ہوچکا ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان اپنی گاڑیوں سمیت غائب ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قافلے میں شامل ہو رہا ہوں، پولیس جوان اپنی پیٹھ کا خیال رکھیں، شیر افضل مروت
میڈیا رپورٹس کے مطابق، گزشتہ رات ہونے والے آپریشن کے دوران بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور ایک ہی گاڑی میں بیٹھ کر ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے تھے، اطلاعات ہیں کہ ان کی گاڑی ہری پور کے راستے خیبرپختونخوا میں داخل ہوچکی ہے۔