سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

ہفتہ 30 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد سینیئر صحافی و اینکرپرسن مطیع اللہ جان کو رہا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور، صحافی نے معافی کیوں مانگی؟

اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج کیے گئے مقدمے میں مطیع اللہ جان کو آج انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ میں ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں مطیع اللہ جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رہا ہوں، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے ضمانت کی درخواست پر آج ہی سماعت کی استدعا کردی۔

جج نے ریمارکس دیے کہ میں نوٹس کررہا ہوں، اگر پراسیکیوشن نے کوئی دلائل دینے ہیں تو دے، جس پر پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت خارج کرنے کی استدعا کردی۔

یہ بھی پڑھیں رانا ثنااللہ کے بعد عرفان صدیقی نے بھی مطیع اللہ جان کیخلاف ایف آئی آر کو رد کردیا

بعد ازاں عدالت نے مطیع اللہ جان کی 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی، اور اب روبکار جاری ہونے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سڈنی حملے کے مرکزی کردار ساجد اکرم کا بھارتی پاسپورٹ منظرِ عام پر آ گیا

دوست ممالک کی کوششوں سے کابل میں افغان علما کا جرگہ، پاکستان کا خیر مقدم اور امن کے قیام پر زور

پی آئی اے کی نجکاری کے آخری مراحل میں، ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کا بوجھ کون اٹھائے گا؟

سابق وزیرِاعلیٰ مہاراشٹر پرتھوی راج چاؤن کا جنگ میں بھارت کی شکست کے اعترافی بیان پر معافی مانگنے سے انکار

ڈیجیٹل اصلاحات، ادارہ جاتی احتساب اور عالمی اعتماد، پاکستان کی شفاف حکمرانی کی نئی حقیقت

ویڈیو

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

کالم / تجزیہ

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں