ن لیگ کی جانب سے مجھے فون پر دھمکیاں دی گئیں، آصف کرمانی

منگل 10 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سابق لیگی سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ مجھے چند روز قبل ایک فون آیا اور مجھے کہا گیا کہ آئندہ مسلم لیگ ن کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں، جس کے بعد میں ڈیفنس تھانے میں گیا اور ایف آئی آر کٹوانے کی کوشش کی مگر ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔ میں نے ایف آئی آر میں لکھا تھا کہ ن لیگ کی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کریں، تھانوں کے باہر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طرف سے فوری شکایت کے ازلہ کے بینرز لگے ہیں یہ سب جھوٹ ہیں۔ پولیس والوں نے مجھے خود بتایا کہ ہمیں اوپر سے حکم ہے کہ کسی حکومتی عہدایدار یا حکومتی نمائندے کے خلاف آپ نے مقدمہ درج نہیں کرنا جس کے بعد میں درخواست لے کر واپس آگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاناما کیس میں نواز شریف کے ساتھ 165 پیشیوں پر ساتھ گیا اور ن لیگ کی طرف سے کوئی نہیں جاتا تھا پھر اچانک پارٹی نے منہ موڑ لیا میں نے بھی رابط کرنا چھوڑ دیا۔ مریم نواز کو پہلے پارٹی کا چیئرمین بنایا جارہا تھا میں نے نواز شریف کو تجویز دی کے ایسا نہ کریں۔

مریم نواز کو پارٹی چیئرمین بنایا جارہا تھا میں نے نواز شریف کو تجویز دی کے ایسا نہ کریں

ایک سوال کے جواب میں سابق سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ میں ان دنوں میں سن رہا تھا کہ مریم نواز کو پارٹی کا چیئرمین بنایا جارہا ہے پھر مجھے نواز شریف نے خود کہا کہ آپ کیا تجویز کرتے ہیں کیونکہ اس وقت پارٹی میں قبولیت صرف مریم نواز کی تھی، پہلی دفعہ میں نے کہا کہ ان کو پارٹی کا چیف آرگنائرز بنا دیں یہ تجویز میاں صاحب کو پسند آئی اور 2023 میں مریم نواز کو پارٹی کا چیف آرگنائرز بنا دیا گیا۔

نواز شریف نے سری پائے کے شوقین نہیں ہیں

نواز شریف کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ سری پائے کھاتے ہیں حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے وہ سری پائے کے شوقین نہیں ہیں۔ وہ oraganic خوراک کھاتے ہیں جو عام عوام کھانے کھاتی ہے وہ ہی نواز شریف کھاتا ہے۔ سری پائے والی بات غلط ہے

شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف سے 2017 میں کہا تھا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنا دیں

سابق لیگی سینیٹر آصف کرمانی نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم بننے کے لیے تیار نہیں تھے انہوں نے نواز شریف کو کہا کہ وہ بطور منسٹر پیٹرولیم کابینہ میں کام کرتے رہیں گے، ہم سب کے اصرار کے بعد شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم بنے، وہ نہیں چاہتے کہ انہیں بنایا جائے۔ نواز شریف نے کہا شہباز شریف پنجاب میں اچھا ڈلیور کر رہے ہیں ان کو وہیں رہنے دیں۔

پارٹی کے اندر سے الزام لگائے گئے کہ میں نے صادق سنجرانی کو ووٹ دیا ہے

لیگی سابق سینیٹر آصف کرمانی نے بتایا کہ پارٹی کے کچھ لوگوں نے میرے پر بہت سے الزام لگائے جس کی وجہ سے پارٹی سے دور ہوا۔ عمران خان کے دور میں جب صادق سنجرانی سینیٹ چیئرمین کا الیکشن لڑا رہے تھے تو پارٹی کے کچھ لوگوں نے مریم نواز اور نواز شریف کو بتایا کہ آصف کرمانی نے صادق سنجرانی کو ووٹ ڈالا ہے حالانکہ یہ بات سراسر جھوٹ ہے۔ میں قسم کھا کہ کہتا ہوں کہ میں نے صادق سنجرانی کو ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا، صادق سنجرانی نے ووٹ کے حوالے سے مجھے فون ضرور کیا تھا لیکن میں نے ووٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔

ن لیگ کو خوشامندی ٹولے نے ہائی جیک کیا ہوا ہے

ایک سوال کے جواب میں لیگی سابق سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ ایک خوشامدی ٹولے نے مسلم لیگ ن کو ہائی جیک کیا ہوا ہے، یہ خوشامدی ٹولہ پنجاب میں بھی ہے اور وفاق میں بھی ہے۔ میں حیران ہوں کچھ سنیئیر لوگ ہیں ایسے جو میٹنگیز میں بت بنے رہتے ہیں لگتا ہے انہوں نے بھی حالات سے سمجھوتا کرلیا ہے پرانی تنخواہ پر نوکری کر رہے ہیں میں ایسا نہیں کرسکتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp