سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا منتقلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کے لیے شہری قیوم خان کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنے خلاف مقدمات کی ڈبل سینچری سے کتنا دور؟
دوران سماعت آئینی بینچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کو کوئی مسئلہ ہوگا تو وہ خود درخواست دے دیں گے، ان کے 3 وکلا آج بھی عدالت میں تھے، کسی وکیل نے ایسی کوئی درخواست نہیں دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ قیدی کے اہلخانہ یا وہ خود ایسی درخواستیں دے سکتے ہیں۔ درخواست گزار قیوم خان نے دلائل پیش کیے کہ یہ قومی مسئلہ ہے، کسی کی ذات کا نہیں، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ قومی مسائل آپ رکن اسمبلی بن کر سوچیے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی زندگی کو خطرہ، کوشش کریں گے پی ٹی آئی کو پابندی لگنے سے بچایا جائے، فیصل واوڈا
بعدازاں، سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے شہری قیوم خان کی درخواست 20 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔
واضح رہے کہ شہری قیوم خان نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔