کراچی کے علاقے پیرآباد، قصبہ کالونی میں 2 دسمبر کو ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں گھر میں گھسنے والے 2 ڈاکو مبینہ مقابلے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے۔ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: 9 سیکنڈ میں 55 لاکھ روپوں کی ڈکیتی
گزشتہ روز ایس ایس پی ساجد سدوزئی کی جانب سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی کو جمع کرادی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان گھر میں واردات کرنے کے لیے داخل ہوئے تھے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے ڈاکو بلاول اور نقاش کے ساتھ مدعی مبارک شاہ کی بھتیجی صابرہ اور اس کی دوست لائبہ اور منیزہ بھی واردات میں ملوث تھیں۔
رپورٹ کے مطابق صابرہ نے لائبہ کے ذریعے واردات پلان کیا۔ لائبہ ملزم بلاول کی دوست تھی اور تینوں لڑکیوں کے واردات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ ملزم بلاول اور تینوں لڑکیوں میں رابطوں کے شواہد بھی ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: شاہین فورس کی بروقت کارروائی، لیبارٹری میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
رپورٹ کے مطابق ہلاک ملزم بلاول اور تینوں لڑکیوں کی لوکیشن اور ثبوت مٹانے کی کوششیں ان کے تمام معاملے میں شامل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گرل فرینڈ کے کہنے پر بلاول اپنے دوست نقاش کو لیکر واردات کے لیے گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پوری واردات لڑکیوں نے پلان کی تھی اور لڑکیوں نے اپنے دوستوں کو برقعے بھی فراہم کیے۔ مدعی مبارک شاہ کی بھتیجی صابرہ نے دیگر لڑکیوں سے مل کر واردات کا منصوبہ بنایا تھا۔ مبارک شاہ اور اہل خانہ گھر سے گئے تو بھتیجی نے اطلاع دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ دونوں لڑکے برقعہ پہن کر مبارک شاہ کے گھر پہنچے تو گھر کے باہر دکاندار نے جوتے دیکھ کر مالک مکان کو اطلاع دی، اطلاع ملنے پر مالک مکان نے پولیس سے رابطہ کیا جس کے بعد قانون حرکت میں آیا اور پھر مبینہ طور پر پولیس مقابلے میں بلاول اور نقاش مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے مبینہ مقابلے میں 19 گولیاں چلنے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن پولیس ذرائع کے مطابق گھر سے اتنی گولیاں چلنے کے شواہد ابھی نہیں ملے۔