کیا پی سی بی نے جیسن گلیسپی سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا؟

جمعرات 12 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی سی بی کی جیسن گلیسپی کو کوچنگ کے عہدے سے ہٹانے کی سختی سے تردید

جمعرات کو میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 26 دسمبر کو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کوچنگ کے لیے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا ہے۔

جیسن گلیسپی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر جنوبی افریقہ نہ جانا قرار دیا ہے تاہم یہ کہا جا رہا ہے کہ جیسن گلیسپی اسسٹنٹ بغیرنوٹس اورانہیں اعتماد میں لیے کوچ ٹم نیلسن کو ہٹانے کے پی سی بی کے فیصلے پر ناراض تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ریڈ بال کوچ ٹم نیلسن کے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

مزید پڑھیں:پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کو اہمیت نہ دینے پر جیسن گلیسپی کی آسٹریلیا پر تنقید

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے آسٹریلوی کوچ پراعتماد ختم ہونے کی خبروں کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا قومی ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ مستقبل بھی غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے۔

جیسن گلیسپی کو جنوبی افریقہ کے خلاف 26 دسمبر کو ہونے والی سیریز کے لیے پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم حالیہ پیش رفت سے پتہ چلتا ہے کہ پی سی بی اب ریڈ بال اسکواڈ کی قیادت کے لیے ان پر اعتماد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گیری کرسٹن کا استعفیٰ قبول، پی سی بی نے جیسن گلیسپی کو وائٹ بال کوچنگ کی ذمہ داری بھی دے دی

غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ کرتے ہوئے پی سی بی نے ہائی پرفارمنس ریڈ بال کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں بھی توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹم نیلسن، جن کی مدت اگست میں شروع ہوئی تھی، کے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے کام جاری رکھنے کی توقع تھی لیکن اب انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے۔

ٹم نیلسن نے کہا تھا کہ وہ معاہدے میں توسیع کی خبر کا انتظار کر رہے تھے لیکن پی سی بی نے بتایا ہے کہ اب میری ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اچھی جارہے تھے اور جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کی تیاری بھی کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں:پاکستان کرکٹ ٹیم باصلاحیت، کارکردگی میں تسلسل نہ ہونا اہم مسئلہ ہے، کوچ جیسن گلیسپی

دلچسپ بات یہ ہے کہ جیسن گلیسپی کو بھی اس پیش رفت کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا، جس سے ٹیم کے ساتھ ان کے کردار اور مستقبل کے بارے میں مزید سوالات پیدا ہوئے ہیں۔

اس معاملے پر پی سی بی کی خاموشی نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے اور بہت سے لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ کیا گلیسپی جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے بعد بھی ریڈ بال ٹیم کی قیادت جاری رکھیں گے یا کوئی نیا کوچنگ نظام متعارف کرایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp