امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے 17 اور 18 دسمبر کو کراچی کا دورہ کیا جس کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان کاروبار، تجارت، روزگار اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا۔ اس دوران انہوں نے معاشی ترقی، مواقع کی فراہمی اور انسانی وقار کے احترام جیسے مشترکہ اہداف پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کے لیے اہم خبر: بلومبرگ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے متعلق بڑی پیش گوئی کر دی
کاروباری رہنماؤں کے ساتھ ایک عشائیے میں سفیر بلوم نے تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پاکستانی تاجروں کو ’سیلیکٹ یو ایس اے 2025 انویسٹمنٹ سمٹ‘ میں شرکت کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ’امریکا پاکستان کی معاشی ترقی کی حمایت کے لیے پرعزم ہے، ہماری مشترکہ خوشحالی آزاد، کھلے اور مسابقتی بازاروں پر منحصر ہے جہاں تجارت اور سرمایہ کاری فروغ پا سکیں‘۔
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن میں انسانی حقوق کے کارکنوں سے ملاقات کے دوران سفیر نے پاکستان میں مذہبی آزادیوں اور شہری حقوق کے فروغ کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے‘۔
مزید پڑھیےؒ: امریکا پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنے والے اداروں کو مضبوط کررہا ہے، ڈونلڈ بلوم
سفیر بلوم نے کلفٹن میں اربن فاریسٹ اور پاک-امریکا فرینڈشپ گارڈن کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے نیم اور مورنگا کے درخت لگائے۔ یہ باغ اور نئے درخت پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط شراکت داری اور ماحولیات کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی علامت ہیں۔
امریکی حمایت یافتہ پروگرام نیٹ ورک آف آرگنائزیشنز ورکنگ فار پیپل ود ڈس ایبلٹیز پاکستان کے دورے کے موقع پر سفیر نے کہا کہ تعلیم زندگیوں کو بدل دیتی ہے اور ہم ان تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروگراموں کی حمایت پر فخر محسوس کرتے ہیں جو آزادی، وقار اور مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔
سفیر نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر محمد کامران خان ٹیسوری سے بھی ملاقات کی جس میں تجارت، معاشی تعلقات اور امریکی سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا پاک امریکا باہمی تجارت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ
سفیر بلوم کا یہ دورہ پاکستان اور امریکا کے درمیان جاری شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے عزم کا اظہار تھا۔