اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ‘عوام کے حق خود ارادیت کے عالمی احساس’ سے متعلق پاکستان کی پیش کی گئی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد بشمول غیر ملکی قبضے نوآبادیاتی تسلط، اور اجنبی محکومیت کے تحت رہنے والے تمام لوگوں کے حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کی توثیق کرتی ہے، قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ اور ترقی کے لیے لوگوں کے حق خود ارادیت کا مکمل ادراک ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کا انتخاب جیت لیا
پاکستان نے اس قرارداد میں حق خود ارادیت سے محروم لوگوں، خاص طور پر جابرانہ قبضوں کے تحت زندگی گزارنے والے دنیا کے مظلوم افراد کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبزول کروائی ہے۔
قرارداد میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی، جس سے حق خود ارادیت کے تحت ان کی جائز خواہشات کے لیے بین الاقوامی حمایت کو تقویت ملتی ہے۔
اس قرارداد کی متفقہ منظوری اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی اجتماعی مرضی کی عکاسی کرتی ہے اور خود ارادیت کے اصول، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کو مضبوط کرتی ہے، قرارداد میں انصاف، امن اور مساوات کے لیے عالمی عزم کی بھی توثیق کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی یاسین ملک کو سزائے موت دلوانے کی کوشش کی شدید مذمت
یہ قرارداد نہ صرف دنیا کے ممالک میں غیر ملکی مداخلت اور جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے بلکہ قبضے کے تحت لوگوں کے حقوق کے احترام کی اہمیت پر بھی زور دیتی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ثابت قدم قیادت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ حق خودارادیت عالمی گفتگو کا ایک مرکزی محور بنا رہے، جو دنیا بھر کے ان لاکھوں لوگوں کو امید فراہم کرتا ہے جو آزادی اور آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔