پاکستان کے شہر بہاولپور میں ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی سمیع اللہ خان کے مجسمے کے گرد لگایا گیا حفاظتی جنگلہ چوری ہو گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سمیع اللہ خان جو ہاکی کی دنیا میں اپنی برق رفتاری کی وجہ سے ’فلائیگ ہارس‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں ان کے نصب کیے گئےمجسمے کے گرد حفاظتی جنگلہ نصب تھا جس کو رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ایک شخص اتارتا ہے اور اپنے ساتھ لے کر چلا جاتا ہے۔
بھاولپور میں تین سال قبل سابق اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمہ سے بال اور ہاکی چوری کرلی گئی تھی. جس کی وجہ سے حفاظتی جنگلا لگایا گیا۔ اب قومی ہاکی پلئیر سمیع اللہ خان کے مجسمہ کا حفاظتی جنگلہ بھی چوری کرلیا گیا۔ pic.twitter.com/GceRhUAWMk
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) December 19, 2024
مجسمے کی چیزوں کی چوری کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ 3 سال قبل 2021 میں اسی مجسمے کی ہاکی اور گیند چوری کر لی گئی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور اسے قومی ہیرو کی تذلیل قرار دیا تھا۔ چوری کے واقعے کے بعد مجسمے کے گرد حفاظتی جنگلہ لگایا گیا تھا لیکن اب وہ بھی چوری کرلیا گیا ہے۔
بہاولپور میں قومی ہیرو سمیع اللہ کا مجسمہ نصب کیا گیا ، پہلے گیند چوری ہوئی اور اب ہاکی بھی غائب ، pic.twitter.com/ys8pi6pV7P
— Moments & memories (@momentmemori) July 18, 2021
یاد رہے کہ نامور پاکستانی ہاکی کھلاڑی سمیع اللہ 6 ستمبر 1951 کو بہاولپور میں پیدا ہوئے تھے۔ سمیع اللہ نے 1976 کے مانٹریال اولمپکس سے 1982 تک منعقد ہونے والے عالمی ہاکی ٹورنامنٹس کے متعدد مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ حکومت پاکستان نے سمیع اللہ کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا تھا۔ ان کا مجسمہ 2021 میں ان کے آبائی شہر بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نصب کیا گیا تھا۔